ساجد مراد آبادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ساجد مراد آبادی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: سجاد احمد ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 15 مئی 1944ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مراد آباد،  اتر پردیش،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 7 فروری 2013ء (69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی،  پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے قانون،  ایم اے  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر،  وکیل،  پروفیسر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت بینک دولت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
طلائی تمغا  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پروفیسر سجاد احمد المعروف ساجد مراد آبادی (پیدائش: 15 مئی 1944ء - 7 فروری 2013ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ممتاز نعت گو شاعر تھے۔ وہ قانون کے پروفیسر، ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اور پروفیسر ایٹ لا بھی رہے۔

حالات زندگی[ترمیم]

ساجد مراد آبادی 15 مئی 1944ءکو مراد آباد، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سجاد احمد، ساجد تخلص جبکہ ساجد مراد آبادی قلمی نام تھا۔ انھوں نے فاضل اردو کا امتحان درجہ اول میں پاس کیا۔ ایم اے (معاشیات) اور ایم اے (صحافت) میں اول درجہ حاصل کیا۔ ایل ایل ایم کی سند امتیازی نمبروں سے پاس کر کے طلائی تمغا حاصل کیا۔ ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کے ممتحن بھی رہے۔ پندرہ سال سے زاید عرسہ تک وفاقی اردو لا کالج میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ ایڈوکیٹ سندھ ہائی کورٹ اور پروفیسر ایٹ لا بھی رہے۔ بینک دولت پاکستان ملازمت کی اور بحیثیت جوائنٹ ڈائریکٹر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ ان کی تصانیف میں پیغامِ حرا (سیرت طیبہ)، گردش رنگ، نعمتِ پاکستان (تاریخ و تحریک پاکستان)، حساس جذبے (شعری مجموعہ)، شہرِ مظلوم (شعری مجموعہ)، لوحِ محفوظ (قرآن کی شعری تفہیم 6 حصے)، سراپا نور ہے وہ ذاتِ اقدس (نعتیہ مجموعہ)، جام و مینا شراب کا موسم (شعری مجموعہ)، بچوں کی نظمیں ، اُن کو میرا خیال اب بھی ہے (شعری مجموعہ) اوراسلام اور اخلاقِ حسنہ اشاعت پزیر ہو چکی ہیں۔ انھیں چار مرتبہ نیشنل بک فاؤنڈیشن سے انعام اور توصیفی اسناد حاصل ہوئیں۔[1]

نمونۂ کلام[ترمیم]

نعت

وہ زینت کا حاصل ہیں، وہ درد کا درماں ہیںوہ محسنِ اعظم ہیں، وہ محسنِ انساں ہیں
دنیا نے اُنہیں دیکھا، دنیا نے اُنہین پرکھاوہ مہرِ منور ہیں، وہ ماہِ درخشاں ہیں
دنیائے مذاہب میں، دنیائے رسالت میںوہ خیر کے حامل ہیں، وہ زیست کا عنواں ہیں
وہ رحمتَ عالم ہیں، لاریب، کہا سب نےخالق نے جسے چاہا، وہ جلوۂ جاناں ہیں
لفظوں سے تراشو گے، کیا حسنِ محمد کووہ پھول کی خوشبو ہیں، وہ پھول بداماں ہیں
چھپتے ہیں کہاں ساجد! اوصاف محمد کےوہ رہبرَ کامل ہیں، وہ محسنِ نسواں ہیں[2]

وفات[ترمیم]

ساجد مراد آبادی 7 فروری 2013ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کر گئے۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 242
  2. کراچی کا دبستان نعت، ص 243
  3. ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات نعت گویان پاکستان،نعت ریسرچ سینٹرکراچی، 2015ء، ص 59