سامتھر ریاست
سمتھار ریاست کھٹانہ گجروں کی سمتھار ریاست | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1760–1950 | |||||||||
دار الحکومت | سمتھار | ||||||||
رقبہ | |||||||||
• 1901 | 461 کلومیٹر2 (178 مربع میل) | ||||||||
آبادی | |||||||||
• 1901 | 33,472 | ||||||||
تاریخ | |||||||||
تاریخ | |||||||||
• | 1760 | ||||||||
• | 1950 | ||||||||
|
سامتھر ریاست: کھٹانہ سامتھر ریاست برطانوی راج کے دوران ہندوستان کےکھٹانہ گجر قبیلہ کی ایک شاہی ریاست تھی۔وسطی ہندوستان کی بندیل کھنڈ ایجنسی کے ایک حصے کے طور پر زیر انتظام ریاست تھی۔ اس کا دار الحکومت شمشیر گڑھ کا قصبہ تھا جو بندیل کھنڈ کے علاقے میں ایک سطحی میدان میں واقع پہوج اور بیتوا ندیوں سے گزرتا تھا۔
اس ریاست کے بانی رنجیت سنگھ جس نے 1760 میں، مراٹھا حملوں کے پریشان کن وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اپنی ریاست کو آزاد کرنے کا اعلان کیا اور اسے مراٹھوں نے ایک راجا کے طور پر تسلیم کیا۔ 1817 میں سامتھر کو انگریزوں نے ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا۔ انھیں 1862 میں برطانوی راج کی شاہی ریاست کی سند ملی۔ 1884 میں ریاست کو ریلوے کی تعمیر کے لیے کچھ علاقے سونپنے پڑے۔
زمرہ جات:
- سانچہ جات برائے بھارتی سیاست و حکومت
- بھارت ذیلی تقسیم سانچے
- پاکستان کی انتظامی تقسیم کے سانچے
- ہندوستان کی نوابی ریاستوں کے سانچے
- بندیل کھنڈ کی نوابی ریاستیں
- ضلع جھانسی
- راجپوت
- اتر پردیش کی نوابی ریاستیں
- ہندوستان میں 1760ء کی تاسیسات
- بھارت میں 1950ء کی تحلیلات
- 1950ء میں تحلیل ہونے والی ریاستیں اور عملداریاں
- 1760ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- گجر
- 1735ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے