مندرجات کا رخ کریں

سانائے تاکائیچی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عزت مآب
سانائے تاکائیچی
高市 早苗
تاکائیچی 2025ء میں
وزیر اعظم جاپان
عہدہ سنبھالا
21 اکتوبر 2025ء
حکمرانناروہیتو
پیشروشیگیرو ایشیبا
صدر لبرل ڈیموکریٹک پارٹی
عہدہ سنبھالا
4 اکتوبر 2025ء
نائب صدرتارو آسو
سیکرٹری جنرلشُن ایچی سوزوکی
پیشروشیگیرو ایشیبا
وزارتی عہدے
وزیر مملکت برائے معاشی سلامتی
عہدہ سنبھالا
10 اگست 2022ء – 1 اکتوبر 2024ء
وزیر اعظمفومیو کیشیدا
پیشروتاکایوکی کوبایاشی
جانشینمینورو کیوچی
وزیرِ داخلہ و مواصلات
عہدہ سنبھالا
11 ستمبر 2019ء – 16 ستمبر 2020ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشروماساتوشی ایشیدا
جانشینریوتا تاکیدا
عہدہ سنبھالا
3 ستمبر 2014ء – 3 اگست 2017ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشرویوشیتاکا شیندو
جانشینسیکو نودا
وزیر مملکت برائے امور ہائے اوکیناوا و شمالی علاقہ جات
عہدہ سنبھالا
26 ستمبر 2006ء – 26 ستمبر 2007ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشرویوریکو کوئیکے
جانشینفومیو کیشیدا
وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی پالیسی
عہدہ سنبھالا
26 ستمبر 2006ء – 26 ستمبر 2007ء
وزیر اعظمشینز آبے
پیشروایواؤ ماتسودا
جانشینفومیو کیشیدا
وزیر مملکت برائے صنفی مساوات و سماجی امور
عہدہ سنبھالا
26 ستمبر 2006ء – 26 ستمبر 2007ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشروکیونیکو اینوگوچی
جانشینیوکو کامیکاوا
وزیر مملکت برائے تحفظِ خوراک
عہدہ سنبھالا
26 ستمبر 2006ء – 26 ستمبر 2007ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشروایواؤ ماتسودا
جانشینشِنیا ایزومی
وزیرِ مملکت برائے ایجادات
عہدہ سنبھالا
26 ستمبر 2006ء – 26 ستمبر 2007ء
وزیر اعظمشینزو آبے
پیشروعہدے کا آغاز ہوا
جانشینعہدے ختم کیا گیا
رکن ایوان نمائندگان
عہدہ سنبھالا
11 ستمبر 2005ء
پیشروتیتسوجی ناکامورا
حلقہ
اکثریت43،516 (20.38٪)
عہدہ سنبھالا
19 جولائی 1993ء – 8 نومبر 2003ء
حلقہ
ذاتی تفصیلات
پیدائش (1961-03-07) 7 مارچ 1961 (64 سال)
یاماتوکوریماما, لل،نارا، جاپان
سیاسی جماعتلبرل ڈیموکریٹک (1996ء تا حال)
دیگر سیاسی
وابستگیاں
شریک حیات
  • تاکو یاماموتو (ش 2004؛ div 2017)
  • (ش 2021)
اولاد3
مادر علمیکوبے یونیورسٹی
دستخط
ویب سائٹباضابطہ ویب گاہ

سانائے تاکائیچی (جاپانی: 高市早苗؛ جنم: 7 مارچ 1961ء) جاپانی سیاست دان ہیں جو 21 اکتوبر 2025ء سے جاپان کی وزیر اعظم اور حکمران جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ جاپان کی تاریخ میں ان دونوں عہدوں پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں، نیز نارا پریفیکچر سے اس منصب تک پہنچنے والی پہلی شخصیت بھی ہیں۔ وہ 1993ء سے 2003ء تک اور بعد ازاں 2005ء سے ایوانِ نمائندگان کی رکن رہ چکی ہیں اور شینزو آبے و فومیو کیشیدا کے ادوار میں کئی وزارتی مناصب بھی سنبھال چکی ہیں۔

نارا میں پیدا ہونے اور پرورش پانے والی تاکائیچی نے کوبے یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ سیاسی زندگی شروع کرنے سے قبل وہ بطور مصنفہ، قانون ساز معاون اور نشریاتی مبصر کام کر چکی تھیں۔ 1993ء میں انھوں نے آزاد امیدوار کے طور پر ایوانِ نمائندگان کا انتخاب جیتا اور 1996ء میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی میں شامل ہوئیں۔ وہ شینزو آبے کی قریبی ساتھی سمجھی جاتی ہیں اور ان کے دورِ وزارتِ عظمیٰ میں متعدد عہدوں خصوصاً وزیرِ داخلہ و مواصلات کے طور پر فائز رہیں۔

2021ء میں تاکائیچی نے لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کے انتخاب میں حصہ لیا مگر دوسرے مرحلے میں تیسرے نمبر پر رہنے کے باعث باہر ہو گئیں۔[1] بعد ازاں 2022ء سے 2024ء تک فومیو کیشیدا کے دورِ حکومت میں وزیرِ مملکت برائے اقتصادی سلامتی کے طور پر کام کیا۔ 2024ء میں دوبارہ قیادت کے لیے انتخاب لڑا جہاں پہلے مرحلے میں سبقت حاصل کی مگر دوسرے مرحلے میں شیگیرو ایشیبا سے معمولی فرق سے ہار گئیں۔ 2025ء کے انتخاب میں انھوں نے دونوں مرحلوں میں کامیابی حاصل کی اور شِنجیرو کوئیزومی کو شکست دے کر پارٹی کی صدر بن گئیں۔ جاپان انوویشن پارٹی کے ساتھ اتحاد کے بعد 21 اکتوبر کو قومی پارلیمان نے انھیں وزیر اعظم منتخب کیا، یوں وہ جاپان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔

تاکائیچی کے نظریات مبصرین کے نزدیک قوم پرستانہ اور قدامت پسند قرار دیے جاتے ہیں۔[2][3] ان کی داخلی پالیسی میں فعال سرکاری اخراجات اور ”آبینومکس“ کے تسلسل کی حمایت شامل ہے۔ سماجی معاملات میں وہ روایتی موقف رکھتی ہیں، مثلاً شادی شدہ جوڑوں کے لیے علاحدہ خاندانی ناموں کے حق یا شاہی خاندان میں خاتون وارث کے تصور کی مخالفت۔ وہ جاپانی آئین کے دفعہ (آرٹیکل) 9 میں ترمیم کی حامی ہیں، جو جاپان کو جنگی طاقت کے استعمال سے روکتا ہے۔ خارجہ پالیسی میں وہ تائیوان کی حامی اور امریکا جاپان اتحاد کو مضبوط کرنے کی خواہاں ہیں۔ وہ تنظیم ”نِپون کائیگی“ کی رکن ہیں اور جاپانی تاریخ کے قوم پرستانہ زاویے کو ذرائع ابلاغ، علمی اداروں اور تعلیم میں اجاگر کرنے کی وکالت کرتی ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Junko Ogura, Selina Wang and Helen Regan (29 Sep 2021). "Fumio Kishida expected to become Japan's next Prime Minister after ruling party vote". CNN (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2021-09-29. Retrieved 2021-09-30.
  2. Tomohiro Osaki. "Could Japan soon have a female leader? Sanae Takaichi emerges as a contender". The Japan Times (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2021-09-05. Retrieved 2021-09-07.
  3. "Fumio Kishida Is Japan's New Prime Minister. Here's How He Beat a Much More Popular Rival". Time (بزبان انگریزی). 29 Sep 2021. Archived from the original on 2021-09-29. Retrieved 2025-07-27. Yoshikazu Kato, a director of a Tokyo-based research and consulting firm Trans-Pacific Group (TPG), believes Kishida's team was able to secure more votes with help from supporters of ultraconservative candidate Sanae Takaichi—who was vying to become Japan's first female prime minister.