مندرجات کا رخ کریں

ساکا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ساکا
لوا خطا ماڈیول:Location_map/multi میں 13 سطر پر: Unable to find the specified location map definition: "Module:Location map/data/Continental Asia" does not exist۔
Map of the Saka realm ( ) and main Saka polities throughout their history.[1][2][3][4] The affiliation of the easternmost سکوتی cultures (Subeshi culture, Ordos culture, Majiayuan, Upper Xiajiadian or Dian) remains uncertain.
جغرافیائی حدودوسط ایشیا، South Siberia، جنوبی ایشیا
تاریخ9th century BC to 5th century AD
اس سے پہلےAndronovo culture, Seima-Turbino phenomenon, Karakol culture, Karasuk culture, Deer stones culture
اس کے بعدXiongnu، کوشان سلطنت، گپتا سلطنت

ساکا (قدیم فارسی: 𐎿𐎣𐎠 Sakā؛ سنسکرت: शक Śaka؛ قدیم یونانی: Σάκαι Sákai) ایک قدیم خانہ بدوش قوم تھی جو وسط ایشیا کے وسیع علاقوں میں آباد تھی۔ ساکا قوم سکیتھیوں سے قریبی تعلق رکھتی تھی اور انھیں اکثر سکیتھیوں کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے۔ ساکا قوم نے فارسی سلطنت، ہخامنشی سلطنت اور دیگر قدیم تہذیبوں کے ساتھ تجارتی اور فوجی تعلقات قائم کیے۔

تاریخ

[ترمیم]

ساکا قوم کی تاریخ پہلی ہزارہ قبل مسیح سے شروع ہوتی ہے۔ وہ وسط ایشیا کے وسیع علاقوں میں پھیلے ہوئے تھے، جن میں موجودہ قازقستان، کرغیزستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے علاقے شامل ہیں۔ ساکا قوم نے ہخامنشی سلطنت کے دور میں اہم کردار ادا کیا اور انھیں دارا اول کے دور میں فوجی مہمات میں شامل کیا گیا۔[5]

ثقافت

[ترمیم]

ساکا قوم کی ثقافت خانہ بدوش طرز زندگی پر مبنی تھی۔ وہ گھوڑوں پر سوار ہونے اور تیراندازی میں ماہر تھے۔ ساکا قوم کے لوگ زیورات، ہتھیاروں اور دیگر اشیاء کو آرائشی طور پر استعمال کرتے تھے۔ ان کی ثقافت میں جانوروں کی نمائش، خاص طور پر شیروں اور ہرنوں کی، اہمیت رکھتی تھی۔[6]

مذہب

[ترمیم]

ساکا قوم کا مذہب زرتشتیت سے متاثر تھا۔ وہ قدرتی عناصر کی پوجا کرتے تھے اور ان کے مذہبی رسومات میں آگ کی پوجا شامل تھی۔ ساکا قوم کے لوگ اپنے مردوں کو تدفین کے لیے مخصوص قبرستانوں میں دفناتے تھے، جہاں وہ قیمتی سامان اور ہتھیار بھی رکھتے تھے۔[7]

زوال

[ترمیم]

ساکا قوم کا زوال دوسری صدی قبل مسیح میں شروع ہوا، جب وہ دیگر خانہ بدوش قوموں جیسے سرمتیوں اور ہنوں کے حملوں کا شکار ہوئے۔ ان کے علاقے بتدریج دوسری قوموں کے زیر تسلط آ گئے اور ان کی ثقافت اور زبان کا اثر کم ہوتا چلا گیا۔[8]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Jeannine Davis-Kimball; V. A. Bashilov; Leonid Teodorovich I︠A︡blonskiĭ (1995). {{subst:PAGENAME}} of the Eurasian Steppes in the Early Iron Age (PDF) (بزبان انگریزی). Zinat Press. p. IX, Map 1.
  2. {{subst:PAGENAME}} of World History۔ Oxford University Press۔ 2002۔ ص 51۔ ISBN:978-0-19-521921-0
  3. Jeroen Fauve (2021)۔ {{subst:PAGENAME}} European Handbook of Central Asian Studies۔ BoD – Books on Demand۔ ص 403۔ ISBN:978-3-8382-1518-1
  4. John Haywood (1997)۔ {{subst:PAGENAME}} of world history۔ New York : Barnes & Noble Books۔ ص Map 22۔ ISBN:978-0-7607-0687-9
  5. "ساکا قوم کی تاریخ"۔ Encyclopædia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
  6. "ساکا قوم کی ثقافت"۔ World History Encyclopedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
  7. "ساکا قوم کا مذہب"۔ Ancient History Encyclopedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
  8. "ساکا قوم کا زوال"۔ Encyclopædia Iranica۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10

بیرونی روابط

[ترمیم]