سبھدرہ کماری چوہان
سبھدرہ کماری چوہان | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 اگست 1904ء [1] پریاگ راج ضلع |
وفات | 15 فروری 1948ء (44 سال)[1] سیونی، مدھیہ پردیش |
طرز وفات | حادثاتی موت |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | [[:شاعر|شاعرہ]] ، [[:مصنف|مصنفہ]] |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی [2] |
درستی - ترمیم ![]() |
سبھدرہ کماری چوہان 16 اگست 1904 کو پید اہوئیں۔[3] [4] - 15 فروری 1948 کو وہ اس فانی دنیا سے رخصت ہوئیں وہ ایک ہندوستانی شاعرہ ہیں۔ان کی ایک مشہور نظم "جھانسی کی رانی" ہے (جھانسی کی بہادر ملکہ کے بارے میں)۔ [5]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]وہ اتر پردیش کے الہ آباد ضلع کے نہال پور گاؤں میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی طور پر انھوں نے الہ آباد کے کروسٹ وائٹ گرلز اسکول میں تعلیم حاصل کی اور سن 1919 میں مڈل اسکول کا امتحان پاس کیا۔ اسی سال کھنڈوا کے ٹھاکر لکشمن سنگھ چوہان کے ساتھ ان کی شادی ہوئی۔ جس کے بعد ، وہ سی پی میں جوبل پور (موجودہ جبل پور) چلی گئی۔
کنبہ
[ترمیم]انھوں نے 1919ء میں کھنڈوا کے ٹھاکر لکشمن سنگھ چوہان سے شادی کی جب وہ سولہ سال کی تھی جس کے ساتھ ان کے پانچ بچے پیدا ہوئے۔
کیریئر
[ترمیم]1921 میں ، سبھاڈرا کماری چوہان اور ان کے شوہر مہاتما گاندھی کی عدم تعاون کی تحریک میں شامل ہوئے۔ ناگپور میں عدالت میں گرفتاری دینے والی وہ پہلی خاتون ستیہ گرہی تھیں جنھیں 1923 اور 1942 میں برطانوی حکمرانی کے خلاف احتجاج میں ملوث ہونے پر دو بار جیل بھیج دیا گیا تھا۔
تحریری کیریئر
[ترمیم]چوہان نے ہندی شاعری میں متعدد مشہور تصنیفات تصنیف کیں ہیں۔ ان کی سب سے مشہور کمپوزیشن جھانسی کی رانی ہے ، جو جذباتی طور پر بہت پر اثر نظم ہے جو رانی لکشمی بائی کی زندگی کو بیان کرتی ہے۔ یہ نظم ہندی ادب میں سب سے زیادہ سنائی جانے والی نظموں میں سے ایک ہے۔ جھانسی (برطانوی ہندوستان) کی رانی کی زندگی اور اس کے سن 1857 کے انقلاب میں حصہ لینے کی جذباتی طور پر ایک وضاحت ، یہ نظم اکثر ہندوستان کے اسکولوں میں پڑھائی جاتی ہے۔
موت
[ترمیم]1948ء میں سیونی ایم پی کے قریب کار حادثے میں ان کی موت ہو گئی۔ اس وقت کے سی پی کے دار الحکومت ناگپور سے جبل پور واپس جارہیں تھیں، جہاں وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے گئی تھیں۔ وہ ریاست کی قانون ساز اسمبلی کی رکن تھیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14524116m — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14524116m — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Rai, Alok (4 October 2008) Chauhan (née Singh), Subhadra Kumarilocked (1904–1948). Oxford Dictionary of National Biography. ڈیجیٹل آبجیکٹ آئیڈنٹیفائر:10.1093/ref:odnb/97283
- ↑ सुभद्रा कुमारी. bharatdarshan.co.nz
- ↑ M.I. Rajaswi (2016)۔ Rashtrabhakt Kavyitri Subhadra Kumari Chauhan (Hindi) (1 ایڈیشن)۔ New Delhi: Prabhat Prakashan۔ ISBN:978-9384344375
- 1904ء کی پیدائشیں
- 16 اگست کی پیدائشیں
- 1948ء کی وفیات
- 15 فروری کی وفیات
- اتر پردیش سے آزادی ہند کے فعالیت پسند
- اتر پردیش کی مصنفات
- اتر پردیش کے شعرا
- برطانوی ہند کے قیدی اور زیر حراست افراد
- بیسویں صدی کی بھارتی مصنفات
- بیسویں صدی کے بھارتی شعرا
- بھارتی شاعرات
- جبل پور کی شخصیات
- ضلع الہ آباد کی شخصیات
- کھنڈوا کی شخصیات
- ہندی شعرا
- بیسویں صدی کے بھارتی مصنفین
- بھارتی سیاسی خواتین
- آزادی ہند کے فعالیت پسند
- بھارتی فعالیت پسند خواتین
- قانون ساز