ستری پرو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ستری پرو یا "خواتین کی کتاب" ہندوستانی مہاکاوی مہابھارت کی اٹھارہ کتابوں میں سے گیارہویں کتاب ہے۔ روایتی طور پر اس میں 4 ذیلی کتابیں اور 27 ابواب ہیں، نقادی ایڈیشن میں بھی یہ ترتیب ہے۔ [1][2][3][4]

ستری پرو جنگ کی وجہ سے خواتین کے غم کو بیان کرتی ہے۔ [2] یہ پرو مردوں کے غم کو بھی بیان کرتی ہے، جیسے دھرتراشٹر اور پانڈؤ بھائیوں کا۔ [5] ان ابواب میں ویدورا اور ویاس کا ایک معاہدہ شامل ہے جس میں ان لوگوں کے لیے تسلی و تشفی کی باتیں ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، نیز آدمی اور کنواں کے قصہ سمسار کا ذکر بھی ہے۔ [6][7]

ساخت اور ابواب[ترمیم]

اس پروا (کتاب) میں 2 ذیلی پروائے (ذیلی کتابیں یا چھوٹی کتابیں) اور 27 ادھیائے (حصے، ابواب) ہیں۔ [1][8] 2 ذیلی کتابیں یہ ہیں: [9]

1۔ ستری ولاپا پرو[ترمیم]

ستری پرو نے جنگ کے بعد خواتین کے صدمے اور غم کو بیان کیا ہے۔ کتاب کا آغاز دھیتراشٹر کے بیٹوں اور پوتے کی موت کے غم کے بیان کے ساتھ ہوتا ہے۔ [2] ودورا - ہستینا پور ریاست کے وزیر اور بابا ویاسا نے موت اور جذباتی نقصان پر اپنے غم کو تسلی دیتا ہے۔ یہ ابواب جنم در جنم کا نظریہ پیش کرتے ہیں۔ اس کے بعد دھرسٹراشٹر اور کورو عورتیں میدان جنگ میں جاتی ہیں۔ دھرسٹراشٹر جاتے ہوئے بقیہ تین کورو جنگجوؤں سے ملا۔ اس طرح بادشاہ سے ملنے کے بعد، وہ بہادر سورما، ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ کرپا ہاسٹین پورہ گیا، کریتاورمن نے اپنی سلطنت کی بحالی کروائی، جب کہ درونا کا بیٹا ویاسا میں پناہ کے لیے روانہ ہوا، جہاں بعد میں اس کا واسطہ سوپٹیکا پرو میں پانڈو کے بیٹوں سے ہوا جن کے ہاتھوں وہ مفتوح ہوا۔ خواتین جنگ سے اپنے نقصان پر غم کا اظہار کرتی ہیں - وہ جنگ اور موت کو جاری رکھنے پر دونوں فریقوں کو تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔ [1]

2 جلپ رادانیکا پرو[ترمیم]

ستری پرو میں ابواب 2 سے 7 میں سمسار کا آدمی، جنگل، شہد کی مکھیوں، شہد، ہاتھی کا قصہ بیان کیا گیا ہے[6]

مزید دیکھو[ترمیم]

  • مہابھارت کی سابقہ کتاب: ساپتیکا پرو
  • مہابھارت کی اگلی کتاب: شانتی پرو

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ Ganguli, K.M. (1883–1896) "Stri Parva" in The Mahabharata of Krishna-Dwaipayana Vyasa (12 Volumes)۔ Calcutta
  2. ^ ا ب پ Dutt, M.N. (1902) The Mahabharata (Volume 11): Stree Parva۔ Calcutta: Elysium Press
  3. van Buitenen, J.A.B. (1973) The Mahabharata: Book 1: The Book of the Beginning۔ Chicago, IL: University of Chicago Press, p 477
  4. Debroy, B. (2010) The Mahabharata, Volume 1۔ Gurgaon: Penguin Books India, pp xxiii – xxvi
  5. Murdoch, J. (1898) The Mahabharata – An English Abridgment۔ London: Christian Literature Society for India, ppp 105-107
  6. ^ ا ب Satya P. Agarwal (1 جنوری 2002)۔ Selections from the Mahābhārata: Re-affirming Gītā's Call for the Good of All۔ Motilal Banarsidass۔ صفحہ: 123–۔ ISBN 978-81-208-1874-3۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2013 
  7. van Nooten, B. A. (1972) The Mahabharata۔ Twayne Publishers. آئی ایس بی این 978-0805725643
  8. Stri Parva The Mahabharata, Translated by Manmatha Nath Dutt (1897)
  9. Bibek Debroy, The Mahabharata : Volume 3, آئی ایس بی این 978-0143100157، Penguin Books, page xxiii – xxiv of Introduction

بیرونی روابط[ترمیم]