مندرجات کا رخ کریں

سجدہ تلاوت مطابق امام شافعی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

امام شافعی (ولادت: 150ھ/ 767ء– وفات: 204ھ/ 820ء) کے مطابق سورہ الحج کی آیت 77 میں سجدہ تلاوت واقع ہوا ہے۔ حنابلہ بھی اِس آیت کو آیت سجدہ تلاوت تسلیم کرتے ہیں جبکہ احناف کے مطابق سورہ الحج میں واقع پہلا سجدہ تلاوت ہی واجب ہے۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا وَاعْبُدُوا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ

ترجمہ

[ترمیم]

اے اِیمان والو !  رکوع سجدہ کرتے رہو اور اپنے پروردگار کی عبادت میں لگے رہو اور نیک کام کرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ O

فقہی اختلاف

[ترمیم]

شوافع اور حنابلہ کے نزدیک اِس مقام پر سجدہ تلاوت اداء کیا جائے گا جبکہ احناف کے نزدیک صحیح یہ ہے کہ سجدہ اُولیٰ جو سورہ الحج کی آیت 18 میں ہے، وہ واجب ہے اور دوسرا سجدہ ثابت نہیں، احناف کے مطابق یہ مسائل اختلافیہ میں اختلاف کی مراعات افضل ہے بشرطیکہ اپنے مذہب کے مکروہ کا ارتکاب لازم نہ آئے، سو اِس فائدہ کی بنا پر نماز کے خارج تو دوسرے سجدہ کا کرلینا بھی بہتر ہوگا، البتہ نماز کے اندر چونکہ سجدہ زائدہ بغیر سبب کے خلاف موضوع صلٰوۃ ہے، اِس لیے نماز کے اندر نہ کیا جائے البتہ ایک خاص طریقہ سے کر لیا جائے تو اِس مکروہ کے ارتکاب سے بھی محفوظ رہے گا اور وہ طریقہ یہ ہے کہ سجدہ ثانیہ کی آیت پڑھ کر فوراً رکوع میں چلا جائے تو سجدہ صلٰوۃ میں یہ سجدہ اداء ہو جائے گا۔[1][2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. مفتی اسداللہ عمر نعمانی: مسائل سجدہ تلاوت، صفحہ 22، مطبوعہ کراچی
  2. امداد الفتاویٰ: جلد 1، صفحہ 331۔