سردار پاينده خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فائل:سردار پاينده خان.jpg
سردار پائندہ خان

سردار پائندہ خان (1758 ء - اکتوبر 1800 ء) ( سردار پائندہ خان محمد زئی) جن کا پورا نام سردار پائندہ خان محمد زئی ہے ، سن 1774 میں وہ بارکزئی خاندان کا قائد بن گیا اور اسے تیمور شاہ نے سرفراز خان کا خطاب دیا۔ لیکن 1799 سال کے دوران سیاسی انتشار کی وجہ سے تمام اعزازات سے محروم ہو گئے تھے۔ انھیں تیمور شاہ ابدالی نے سرداری کا لقب دیا تھا۔ ے فنے س رفس رفس رنفسے رنفسے س سے

پس منظر اور تعلیم[ترمیم]

سردار پایندہ خان محمد زئی حاجی جمال خان محمد زئی کے بیٹے تھے۔ وہ خاص طور پر تعلیم یافتہ تھا۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

اس کی آٹھ بیویاں تھیں۔

  1. اس کی پہلی بیوی محمد زئی کے نصرت خیل قبیلے سے تھی۔
  2. اس کی دوسری بیوی بارکزئی کے قبیلہ ملک دین زیو سے تھی۔
  3. اس کی تیسری بیوی کوہستانی تھی
  4. اس کی چوتھی بیوی نصرت خیل سے تھی
  5. اس کی پانچویں بیوی ہوتک کے ادوخیل قبیلے سے تھی۔
  6. اس کی چھٹی بیوی الکوزئی تھی
  7. ان کی ساتویں اہلیہ زینب بیگم تھیں (موسیٰ خان واخ جوانشر قزلباش کی بیٹی)
  8. اس کی آٹھویں بیوی ہزارہ تھی

اولاد[ترمیم]

سردار پائندہ خان کے پچیس بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں۔

  1. سردار فتح علی خان
  2. نواب اسداللہ خان
  3. سردار تیمور قلی خان
  4. نواب عبد الجبار خان
  5. سردار محمد اعظم خان
  6. نواب عبد الصمد خان
  7. سردار پردل خان محمد زئی
  8. سردار شیردل خان محمد زئی
  9. سردار عطا محمد خان
  10. سردار یار محمد خان
  11. امیر المومنین امیر کبیر امیر دوست محمد خان
  12. سردار کھندل خان
  13. سردار امیر محمد خان
  14. نواب توراباز خان
  15. سردار سلطان محمد خان طلائی
  16. سردار رحیم دل خان
  17. سردار مہردل خان
  18. سردار سید محمد خان
  19. سردار پیر محمد خان
  20. سردار محمد زمان خان
  21. سردار محمد زمر خان
  22. سردار حیدر خان
  23. سردار اسلم خان
  24. سردار جمعہ خان
  25. سردار خیر اللہ خان

بیٹیاں[ترمیم]

وفا بیگم

موت[ترمیم]

1888 میں ان کا انتقال ہوا۔ شاہ زمان کے حکم پر اور شاہ کے خلاف سازشیں کرنے پر اسی سال اکتوبر میں قندھار میں اسے قتل کیا گیا تھا۔