سریدھرن سریرام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سریدھرن سریرام
ذاتی معلومات
پیدائش (1976-02-21) 21 فروری 1976 (عمر 48 برس)
چنئی، تامل ناڈو، ہندوستان
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 129)19 مارچ 2000  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ایک روزہ26 دسمبر 2004  بمقابلہ  بنگلہ دیش
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1993/94–2005/06تامل ناڈو
2006/07مہاراشٹر
2009/10گوا
2010/11آسام
2011/12ہماچل پردیش
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے ٹوئنٹی 20
میچ 8 133 147 15
رنز بنائے 81 9,539 4,169 233
بیٹنگ اوسط 13.50 52.99 33.62 21.18
100s/50s 0/1 32/36 4/26 0/0
ٹاپ اسکور 57 288 148* 39*
گیندیں کرائیں 32 8,299 4,637 168
وکٹ 3 85 115 4
بالنگ اوسط 30.44 46.07 30.51 56.75
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 1 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0 0
بہترین بولنگ 3/43 4/26 5/43 1/19
کیچ/سٹمپ 0/– 68/– 44/– 7/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 19 اگست 2020

سریدھرن سریرام ( audio speaker iconpronunciation </img> audio speaker iconpronunciation ; پیدائش 21 فروری 1976ء) ایک ہندوستانی کرکٹ کوچ اور سابق کرکٹ کھلاڑی ہے۔ وہ بائیں ہاتھ کے بلے باز اور بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس اسپن بولر ہیں۔ انھوں نے انڈین کرکٹ لیگ اور انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلا۔ انھیں 2021ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کا کوچ بھی مقرر کیا گیا تھا۔

کھیل کا کیریئر[ترمیم]

سریرام نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز بائیں ہاتھ کے اسپنر کے طور پر کیا اور 1992-93ء کے سیزن میں ہندوستان کے انڈر 19 جنوبی افریقہ کے دورے پر 29 وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم، تمل ناڈو کے لیے کھیلتے ہوئے، یہ ان کی بلے بازی تھی جس نے انھیں وسیع پیمانے پر پہچان دی۔ ان کا سب سے کامیاب سیزن 1999ء-2000ء میں تھا جب انھوں نے 5 سنچریوں سمیت رنجی ٹرافی میں 1075 رنز بنائے اور انھیں سال کا بہترین ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سری رام کو 2000ء میں بنگلور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے پہلے انٹیک کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ ان کی مستقل گھریلو فارم کے نتیجے میں ہندوستان کی قومی کرکٹ ٹیم کو بلایا گیا اور اس نے 19 مارچ 2000ء کو ناگپور میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کا آغاز کیا۔ تاہم، کم سکور کا مطلب یہ تھا کہ وہ 6 میچوں کے بعد اسکواڈ میں اپنی جگہ کھو بیٹھے۔ سری رام نے تمل ناڈو کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہت زیادہ اسکور کرنا جاری رکھا اور اس نے 2004-05ء میں بنگلہ دیش کے دورے کے لیے قومی ٹیم کے ساتھ دوسرا موقع حاصل کیا۔ اس نے پہلے 2 ون ڈے کھیلے، پہلے میں 3 وکٹیں حاصل کیں اور دوسرے میں ہارنے کی وجہ سے 57 رنز بنائے۔ تاہم یہ ہندوستان کے لیے ان کا آخری میچ تھا۔ وہ 2006ء میں تمل ناڈو سے مہاراشٹر منتقل ہوئے۔ سریرام نے 2004ء ءمیں انگلش ڈومیسٹک کرکٹ میں سکاٹش سالٹیئرز کے لیے ایک غیر ملکی کھلاڑی کے طور پر بھی کھیلا ہے اور دلیپ ٹرافی میں ساؤتھ زون کرکٹ ٹیم کے لیے باقاعدگی سے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ فی الحال گوا کے لیے کھیلتا ہے۔ 2007ء میں سریرام نے انڈین کرکٹ لیگ کے ساتھ معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ اس نے 2009ء میں انڈین کرکٹ لیگ کو چھوڑ دیا اور بین الاقوامی سطح پر انتخاب کے لیے واپس آنے کے لیے بی سی سی آئی کی جانب سے معافی کی پیشکش قبول کر لی۔ [1]

کوچنگ کیریئر[ترمیم]

انھوں نے آسٹریلیا اے اسکواڈ کے ساتھ کام کیا جس نے 2015ء میں ہندوستان کا دورہ کیا۔ انھیں 2015ء میں بنگلہ دیش میں ٹیسٹ سیریز کے دوران آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ کنسلٹنٹ کے طور پر بھی نامزد کیا گیا تھا۔ وہ 2019ء کی ایشز کے دوران آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی تھے۔ [2] 2019ء میں انھیں رائل چیلنجرز بنگلور کا بیٹنگ اور اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا گیا۔ وہ آسٹریلیا کے اسپن بولنگ کوچ بھی تھے جس نے 2018ء میں 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے ہندوستان کی میزبانی کی تھی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Royal Challengers Bangalore"۔ 24 March 2021 
  2. "Australia rope in Sriram as consultant"۔ 01 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2018