سریہ زید بن حارثہ (ام قرفہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سریہ زید بن حارثہ رمضان کو سریہ زید بن حارثہ ام قِرفہ فاطمہ بنت زید بن ربیعہ بن بدر فزاریہ کی طرف وادی قریٰ کے نواح میں بھیجا گیا۔
یہ جگہ مدینہ منورہ سے سات راتوں کی مسافت پر ہے اس کا سبب یہ تھا کہ زید بن حارثہ تجارت کی غرض سے شام کو گئے ان کے ساتھ بعض صحابہ کا سامان بھی تھا جب وادی قریٰ میں پہنچے تو بنو بدر کے ذیلی قبیلہ فزارہ کے کچھ لوگوں نے انہیں مارا پیٹا اور سامان چھین لیا۔ جب یہ بات رسول اللہ تک پہنچی تو آپ ﷺنے یہ سریہ بھیجا یہ رات کو چلتے اور دن کو چھپے رہتے جب وہاں پہنچے تو انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو گھیرا اور ام قرفہ کو پکڑ لیا جو ان کی ملکہ اور سردار تھی۔ اس کی بیٹی جاریہ بنت مالک بن حذیفہ بن بدر بھی پکڑی گئی ام قرفہ کو قتل کر دیا گیا اس کی بیٹی جاریہ بنت مالک بن حذیفہ بن بدر کو پکڑ لیا گیا اسے سلمہ بن اکوع نے قید کیا تھا انہوں نے رسول اللہ کو ہبہ کر دی جو آپ ﷺنے حزن بن ابی وہب کو عطا کردی[1] [2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ المواہب اللدنیہ جلد اول صفحہ 342 فرید بکسٹال لاہور
  2. طبقات ابن سعد، حصہ اول ،صفحہ 318، محمد بن سعد، نفیس اکیڈمی کراچی
Midori Extension.svg یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔