سریہ غالب بن عبد اللہ ليثی (مصاب)
Appearance
سریہ غالب بن عبد اللہ ليثی | |
---|---|
عمومی معلومات | |
| |
متحارب گروہ | |
مسلمان | |
نقصانات | |
درستی - ترمیم |
سریہ غالب بن عبد اللہ الليثی صفر 8ھ میں ہوا جو فدک میں اس جگہ بھیجا گیا جہاں بشیر بن سعد اور ان کے ساتھی شہید ہوئے تھے اسے مصاب بھی کہتے ہیں کیونکہ یہاں بشیر بن سعد پر مصیبت آئی تھی اس میں غالب بن عبد اللہ کے ساتھ دو سو200 آدمی تھے جنھوں نے صبح ہوتے ہی اچانک ان پر حملہ کر دیا انھوں نے کئی لوگ قتل کیے اور مال غنیمت بھی حاصل کیا [1] رسول اللہ ﷺ نے پہلے زبیر بن العوام کو تیار کیا تھا انھیں کہا کہ ان سے نرمی نہ کرنا اتنے میں غالب بن عبد اللہ الکدید سے کامیاب لوٹے تھے زبیر سے کہا گیا تم بیٹھو تو غالب بن عبد اللہ کو بھیجا گیا اس لشکر میں اسامہ بن زید بھی شامل تھے۔[2]