سسٹر زیف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سسٹر زیف
معلومات شخصیت
مقام پیدائش گوجرانوالہ، پاکستان
شہریت پاکستان
دیگر نام سسٹر زیف
رفعت عارف
عملی زندگی
تعليم سیاسیات میں ماسٹر ڈگری
تاریخ میں ماسٹر ڈگری
پیشہ استانی، خواتین ایکٹیوسٹ اور انسان دوستی
وجہ شہرت فلائیٹ آف دی فالکن ڈاکیومنٹری
Flight of the Falcons documentary
اعزازات
لن سیمز پرائز 2014

سسٹر زیف ، پیدائشی نام رفعت عارف ، ایک پاکستانی استانی، خواتین کارکن اور پاکستان کے شہرگوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی مخیر شخصیت ہیں۔ [1]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

وہ اسکول میں ایک رہنما تھیں اور ان کا خواب ایک وکیل بننا تھا۔ جب وہ تیرہ سال کی تھیں تو خواتین کے حقوق سے متعلق ان کا پہلا مضمون پاکستان کے معروف اخبار روزنامہ جنگ میں شائع ہوا۔ جب وہ ساتویں جماعت میں تھیں تو اس نے اسکول چھوڑ دیا تھا اور گھر میں خود پڑھنا شروع کر دیا۔ آخر میں دسویں جماعت کے بورڈ کا امتحان پاس کیا۔ اس وقت اس نے دوسری لڑکیوں کو پڑھانا شروع کیا۔ اس نے لڑکیوں کو مفت تعلیم دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے پڑوسیوں میں بروشر تقسیم کیے۔ [2]

لڑکیوں نے ابتدائی طور پر سسٹر زیف کی مالی مدد سے کرایہ دار ، کھلی چھت والے مکانات میں تعلیم حاصل کی۔ خود مطالعہ کرتے ہوئے اس نے 2010 میں پولیٹیکل سائنس میں ماسٹر ڈگری اور 2013 میں تاریخ کے مضمون میں ماسٹر ڈگری مکمل کی۔ 2016 تک ، اس کی تنظیم نے 500 سے زیادہ لڑکیوں کو تعلیم دی تھی اور 100 کو مزید بااختیار بنایا تھا۔ [3]

دستاویزی فلم[ترمیم]

اس کی کہانی کو اب ان کی زندگی کی ایک دستاویزی فلم بنا دیا گیا ہے اور ان کے تین طلبہ نے اپنی بچپن کی شادی ، جسمانی سزا اور معاشرتی دباؤ کے خلاف جدوجہد میں ، لڑکیوں کو اور نوجوان خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی جدوجہد کی۔ [1]

فلم نے نیو یارک فیسٹیول 2016 میں بہترین دستاویزی فلم: کمیونٹی پورٹریٹ زمرے میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ فلائٹ آف فالکنز نامی اس دستاویزی فلم نے ٹیلی ویژن کے لیے 2015 کے ایشیا پیسیفک چائلڈ رائٹس ایوارڈ کے فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔ [4]

ایوارڈ[ترمیم]

انھوں نے 2014 میں لن سیمز ایوارڈ جیتا تھا ، جو انھیں نچلی سطح کی رہنما کی حیثیت سے اعزاز دیتا ہے۔ اس ایوارڈ سے سسٹر زیف کو اپنے اسکول کو وسعت دینے اور زیادہ لڑکیاں شامل کرنے میں مدد ملی۔ اس نے 200 طالب علموں کی رہائش کے لیے بنیادی ڈھانچے میں توسیع کی اور مزید اساتذہ کی خدمات حاصل کی ہیں۔ اب اس کا پروگرام لڑکیوں کے لیے کمپیوٹر ، بیوٹیشن اور مارشل آرٹ جیسی متنوع کلاسیں پیش کرنا ہے۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "How Sister Zeph's one-room school in Gujranwala became a global sensation"۔ dawn.com۔ 26 May 2016 
  2. "Pakistan's 'Flight of the Falcons' nominated for 2015 Asia-Pacific Child Rights Award"۔ dawn.com۔ 25 October 2015 
  3. "Zephaniah Women Education and Empowerment Foundation"۔ zepheducation.org 
  4. "Pakistani filmmaker wins gold medal at New York Festivals"۔ The Express Tribune۔ 26 May 2016