مندرجات کا رخ کریں

سلیمانی شرفاء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلیمانی شرفاء
معلومات شخصیت

سلیمانی شرفاء یہ بنی ہاشم کے ایک قبیلے قریش کی ایک شاخ ہیں، جو سلیمان بن عبد اللہ بن موسیٰ بن عبد اللہ بن الحسن بن الحسن بن علی بن ابی طالب الہاشمی القرشی کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ سلیمانی، موسوی اور آل قتادہ آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں، کیونکہ ان کا نسب عبد اللہ الرضا بن موسیٰ الجون پر جا کر ملتا ہے۔ یہ چوتھی اور پانچویں صدی ہجری میں مکہ مکرمہ کی امارت پر فائز رہے۔[1][2][3] آج کل سلیمانی شرفاء مختلف خاندانی القاب سے جانے جاتے ہیں اور مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، جازان اور عسیر کے علاقوں میں آباد ہیں۔ تاہم، موجودہ دور میں "السلیمانی" بطور خاندانی لقب معروف نہیں ہے۔[4][5][6]

مکہ مکرمہ اور حجاز پر سلیمانی شرفاء کی حکمرانی

[ترمیم]

سلیمانی شرفاء نے پانچویں صدی ہجری کے اوائل میں مکہ مکرمہ پر حکمرانی کی۔ ان کے حکمرانوں میں شامل تھے:

  1. . امیر ابو الطیب داؤد بن عبد الرحمن بن ابی الفاتک عبد اللہ بن داؤد بن سلیمان – انھوں نے 403ھ/1012ء (بعض روایات کے مطابق 401ھ) میں مکہ کی امارت سنبھالی۔
  2. . امیر محمد بن عبد الرحمن بن ابی الفاتک
  3. . امیر وهاس بن ابو الطیب داؤد بن عبد الرحمن بن ابی الفاتک
  4. . امیر حمزہ بن وهاس بن ابو الطیب داؤد بن عبد الرحمن بن ابی الفاتک

یہ حکمران حجاز میں سلیمانی شرفاء کے سیاسی اثر و رسوخ کی علامت تھے۔[4][7]

سلیمانی شرفاء کی المخلاف السلیمانی پر حکمرانی

[ترمیم]

سلیمانی شرفاء نے جنوب مغربی جزیرہ العرب کے علاقے المخلاف السلیمانی میں سکونت اختیار کی، جو آج کل تہامہ حجاز، عسیر اور جازان (موجودہ سعودی عرب) پر مشتمل ہے۔[4] ان کا وہاں پہلا قیام چوتھی صدی ہجری کے اواخر میں ہوا اور جلد ہی وہ سیاسی و سماجی اثر و رسوخ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے، جس کے نتیجے میں انھوں نے وہاں وراثتی حکومت قائم کر لی۔ یہ 943ھ / 1536ء تک حکمران رہے، جب شریف ابونمی محمد بن برکات (شریف مکہ) نے ان کی حکومت کا خاتمہ کر کے مکہ مکرمہ کے ماتحت کر دیا۔ دو سال بعد، یہ علاقہ خلافت عثمانیہ کے زیرِ اثر آ گیا۔

سلیمانی شرفاء کے مشہور خاندان

[ترمیم]

سلیمانی شرفاء المخلاف السلیمانی میں مختلف خاندانی القابات سے مشہور ہوئے، جن میں شامل ہیں:

  1. القطبیین آل الأمير
  2. النعمیین (النعمی)
  3. آل المعافا
  4. الخواجیین
  5. الفلاقیہ
  6. الذرویین
  7. القاسمیین المهادیہ
  8. الشماخی
  9. آل ہضام
  10. الجواہرہ
  11. الهدار والشعاب (المخلاف)
  12. الجعافرة
  13. المثام
  14. العماریین
  15. الفلیتیین[4][8]

یہ خاندان آج بھی حجاز، جازان اور عسیر میں موجود ہیں اور اپنے تاریخی نسب کے باعث پہچانے جاتے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "عمدة الطالب" (ص 160)
  2. "العقد الثمين" للفاسي (8/57)
  3. "نيل الحسنيين" لزبارة (ص 16)
  4. ^ ا ب پ ت تاريخ المخلاف السليماني" للعقيلي (ص200).
  5. العقد الثمين (5/16) (1/440) تاريخ بن خلدون (4/102), د/ احمد الزيلعي الأوضاع السياسية في منطقة جازان (ص66) ابرهيم بن منصور الهاشمي الامير ، تحقيق منية الطالب ص 45 .
  6. العقد الثمين (5/16) (1/440)
  7. الدكتور أحمد الزيلعي _ الأوضاع السياسية في منطقة جازان ص 36 و37.
  8. 200 وثيقة تحكي حقبة من تاريخ جازان.

مزید دیکھیے

[ترمیم]