مندرجات کا رخ کریں

سلیمان بن سحمان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سليمان بن سحمان
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1849ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1930ء (80–81 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سلیمان بن سحمان فقیہ عالم فقیہ اور سعودی عالمِ دین سلیمان بن سحمان کا پورا نام سلیمان بن سحمان بن مصلح بن حمدان بن مصلح بن حمدان بن مسفر بن محمد بن مالک بن عامر الخثعمی تھا۔ وہ 1266 ہجری (1850 عیسوی) میں عسیر کے علاقے میں واقع ابہا کے گاؤں السقا میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنے والد کے ساتھ ریاض ہجرت کی، جو اس وقت امام فیصل بن ترکی کے دور میں تھا۔ وہاں انھوں نے مقامی علما سے توحید، فقہ اور زبان کی تعلیم حاصل کی۔ کچھ عرصے کے لیے وہ امام عبد اللہ بن فیصل کے دربار میں کاتب کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے، لیکن بعد میں تدریس اور تصنیف کے لیے خود کو وقف کر دیا۔[2] ،[3][4] [3] 1912 عیسوی (1330 ہجری) میں وہ بینائی سے محروم ہو گئے اور 1349 ہجری (1931 عیسوی) میں ان کا انتقال ہوا۔

تصانیف

[ترمیم]

شیخ سلیمان بن سحمان کی کئی علمی تصنیفات ہیں، جو زیادہ تر عقیدہ، فقہ اور بدعات کے رد پر مشتمل ہیں۔ ان کی مشہور تصانیف درج ذیل ہیں:

  1. . نظم ما انفرد به ابن تيمية – شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے منفرد مسائل پر منظوم کلام۔
  2. . نظم اختيارات شيخ الإسلام ابن تيمية – ابن تیمیہ کے فتاویٰ اور فقہی اختیارات پر منظوم بحث۔
  3. . تمييز الصدق من المين في محاورة الرجلين – عقائد سے متعلق ایک مناظراتی کتاب۔
  4. . كشف الأوهام والالتباس عن تشبيه بعض الأغبياء من الناس – بعض غلط عقائد اور تشبیہات کے رد میں۔
  5. . فتييان تتعلقان بتكفير الجهمية – جہمیہ کے کفر سے متعلق دو فتاویٰ۔
  6. . إقامة الحجة والدليل وإيضاح المحجة والسبيل – بدعات اور منحرف عقائد کے رد میں۔
  7. . البيان المبدي لشناعة القول المجدي – ایک خاص مسئلے پر علمی رد۔
  8. . الصواعق المرسلة الشهابية على الشبه الداحضة الشامية – عقیدے سے متعلق شامی علما کے اعتراضات کا رد۔
  9. . الضياء الشارق في رد شبهات الماذق المارق – گمراہ فرقوں کے شبہات کا رد۔
  10. . تنبيه ذوي الألباب السليمة عن الوقوع في الألفاظ المبتدعة الوخيمة – بدعتی اصطلاحات کے استعمال پر تنبیہ۔
  11. . كشف الشبهتين – عقیدے سے متعلق دو بڑے شبہات کا علمی جواب۔
  12. . كشف غياهب الظلام عن أوهام جلاء الأوهام – بعض غلط فہمیوں اور وہمات کی وضاحت۔
  13. . منهاج أهل الحق والاتباع في مخالفة أهل الجهل والابتداع – اہل بدعت کی مخالفت میں اہل حق کا منہج۔[5]

ان کی اکثر تصانیف عقیدہ سلفیہ، بدعات کے رد اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ و محمد بن عبد الوہاب کی حمایت میں لکھی گئی ہیں۔

شیوخ (اساتذہ)

[ترمیم]

شیخ سلیمان بن سحمان نے کئی جلیل القدر علما سے علم حاصل کیا، جن میں نمایاں نام درج ذیل ہیں:

  1. . شیخ عبد الرحمن بن حسن آل الشیخ
  2. . شیخ عبد اللطیف بن عبد الرحمن آل الشیخ
  3. . شیخ حمد بن عتیق

یہ سب علما دعوتِ سلفیہ اور توحید کے بڑے داعی شمار ہوتے ہیں۔

تلامذہ (شاگرد)

[ترمیم]

شیخ سلیمان بن سحمان نے کئی نامور علما کی تعلیم و تربیت کی، جن میں شامل ہیں:

  1. . سلیمان بن عبد الرحمن بن حمدان
  2. . عبد العزیز العنقری
  3. . عمر بن حسن
  4. . عبد اللطیف بن ابراہیم آل الشیخ
  5. . عبد العزیز بن صالح المرشد[6]

یہ شاگرد بعد میں خود بڑے علمی مقام پر فائز ہوئے اور دعوت و تدریس میں نمایاں کردار ادا کیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/20094522 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مئی 2018
  2. المكتبة الشاملة : سليمان بن سحمان آرکائیو شدہ 2017-12-13 بذریعہ وے بیک مشین
  3. ^ ا ب قاموس الأدب والأدباء في المملكة العربية السعودية، ص733، دارة الملك عبدالعزيز، 2014، 9786038128206
  4. "سليمان بن سحمان • الموقع الرسمي للمكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 20 أكتوبر 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-25 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  5. قاموس الأدب والأدباء في المملكة العربية السعودية، الجزء(2)، دارة الملك عبدالعزيز، الرياض، 1435هـ، ص733
  6. "العلامة سليمان بن سحمان النجدي"۔ www.al-tawhed.net۔ 2019-03-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-28 {{حوالہ ویب}}: نامعلوم پیرامیٹر |وصلة مكسورة= رد کیا گیا (معاونت)