سنی بہشتی زیور (کتاب)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سنی بہشتی زیور
مصنفمحمد خلیل خان برکاتی، عالم فقری
زباناردو
صنفاسلام

سنی بہشتی زیور کے نام سے دو کتابیں معروف ہیں، ایک محمد خلیل خان برکاتی نے لکھی ہے جب کہ دوسری عالم فقری کی تحریر کردہ ہے، یہ کتاب خواتین کے لیے دینی رہنمائی کی کتاب ہے۔\، [1] یہ کتاب بریلوی مکتب فکر کی آئینہ دار ہے۔ اسے بہشتی زیور کے بعد شائع کیا گیا تھا جس کی تالیف اشرف علی تھانوی نے کی تھی۔ بہشتی زیور کے کچھ شرعی مسائل سے فقہی و فروعی اختلاف علما میں پایا جاتا ہے۔[2][3] حالانکہ اشرف علی تھانوی کے معتقدین نے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کی تھی[4] لیکن اختلافات کے وقتًا فوقتًا رونما ہونے کے سبب عالم فقری اور مفتی محمد خلیل خاں قادری برکاتی نے بھی اسی عنوان سے ایک کتاب تحریر کی ہے۔[5] جب کہ ایک اور بریلوی عالم عبد المصطفٰی اعظمی نے جنتی زیور کے نام پر اسی طرز کی ایک کتاب لکھی تھی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. کتاب میلہ[مردہ ربط]
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 27 جون 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2014 
  3. "بہشتی زیور کا خود ساختہ اسلام | اسلام انیلے سس ڈاٹ کوم"۔ 15 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2014 
  4. "ownislam.com - This website is for sale! - ownislam Resources and Information"۔ 30 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2014 
  5. "سنی بہشتی زیور SunnI BaheshTe ZeweR – Pegham – Seekho Aur Sikhao!"۔ 10 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2014