سوامی چنمیانند باپوجی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سوامی چنمیانند باپوجی
ذاتی
پیدائش
چنمیانند

(1979-05-15) 15 مئی 1979 (عمر 44 برس)
مذہبہندو مت
قومیتبھارتی
والدینرام کمار داس (والد)
ریکھا دیوی (والدہ)
بانئوشو کلیان مشن ٹرسٹ

سوامی چنمیانند باپوجی (15 مئی 1979 کو پیدا ہوئے) ایک اہم مذہبی حکایات کے واعظ اور غیر معمولی سریلی آواز کے حامل ہیں۔ وہ بچپن سے ہی مہابھارت، شریمد بھگود اور رام چرتر مانس کے روپ میں ان کے پاس قدیم مناجات اور فلسفے کے ان مول مآخذ اور گہری سمجھ رکھتے تھے۔

زندگی کا تعارف اور تعلیم[ترمیم]

سوامی کا جنم 15 مئی 1979ء کو اتر پردیش کے گائے پورہ گاؤں میں رام کمار داس اور ریکھا دیوی کے گھر میں ہوا تھا۔ انھوں نے سی بی ایس ای سے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ وہ سنسکرت میں بھی غیر معمولی مہارت رکھتے تھے، انھوں نے اپنی روحاتی ترقی میں خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس عرصے میں وہ چتراکوٹ چلے گئے اور منداکنی ندی کے کنارے کئی مہینوں تک دھیان میں لگے رہے۔ اس دوران وہ صرف پھلوں اور سبزیوں پر ہی زندگی گزارتے رہے اور کئی سال تفکر میں گزارے۔

تنظیم کا قیام[ترمیم]

وشو کلیان مشن ٹرسٹ

یہ ٹرسٹ آرام و آسائش کی زندگی سے محروم بچوں کے لیے تعلیم فراہم کرتا ہے۔ شروع میں ٹرسٹ نے بچوں کو کتابیں اور کپڑے فراہم کیے، اب بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے؛ اب ٹرسٹ تعلیم فراہم کرنے کے لیے مقامی اسکولوں کے ساتھ ایک تال میل کے تحت ان کو تنظیم سے درسی کتب اور کپڑوں کے لیے فیس کی ادائیگی کرتی ہے اور اسکول اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا خیال رکھتا ہے۔ 2014ء میں، وشو کلیان مشن ٹرسٹ نے ہردوار میں 350 طلبہ کی تعلیم کا خرچ پورا کیا۔ آنے والے سال میں اس تعداد میں 700 طلبہ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

ٹرسٹ کا کام (خواتین کی بہبودگی)[ترمیم]

بھارت میں ایک جوان لڑکی کی شادی اکثر اپنے ماں باپ کو بھاری قرض میں چھوڑ دیتا ہے اور اپنے مستقبل کی زندگی کو بھی مضمحل کر سکتا ہے۔ سماج کے بیحد روایتی اور غریب طبقوں میں ان حالات سے بچنے کی کوششوں میں چنمیانند باپو نے سماج کے اس طبقے سے لڑکیوں کے لیے سال واری برادری کی شادی کے لیے الگ فنڈ شروع کیا۔

ٹرسٹ کا کام (بچوں کا کلیان)[ترمیم]

چنمیانند باپو کا ماننا ہے کہ ثقافت پر مبنی تعلیم میں ایک روشن اور خوش حال مستقبل کا راستہ ہے۔ باپو اور وشو کلیان مشن ٹرسٹ میں شامل سبھی سماجی کاموں کے اہم معاملوں میں سے یہ ایک ہے، جبکہ باپو کل کے شہریوں کے لیے اقدار پر مبنی تعلیم پر زور دیتے ہیں۔

ٹرسٹ کے دیگر اہم کام (گوشالا)[ترمیم]

یہ ٹرسٹ کا ماننا ہے کہ ہم ہمیشہ اپنی ماں کے روپ میں گایوں کو عزت دیتے ہیں۔ لیکن لوگ گایوں کی خدمت کے لیے بہت زیادہ دھیان مرکوز نہیں کر رہے ہیں۔ چنمیانند باپو گایوں کے بارے میں بہت متفکر ہیں۔ ان کی خدمت کرنے کے لیے باپو نے گوشالا پر کام کرنا شروع کر دیا ہے، جس کا نام فروری 2016 میں گو لوک دھام رکھا گیا۔ یہ للت پور میں واقع ہے، جہاں 1000 سے زیادہ گایوں کو ایک ساتھ دیکھ ریکھ اور کھلانے پلانے کی سہولت موجود ہے۔ وشو کلیان مشن ٹرسٹ اس گوشالا کے سبھی رکھ رکھاؤ کا انتظام کرتا ہے۔

کتابیں[ترمیم]

  1. BHARAT PREM (Hindi) by Shri Chinmayanand Bapu (Author)[1]
  2. Hanuman Chalisa Bhag-2 (Hindi) by Shri Chinmayanand Bapu (Author),‎ Rosy Jindal (Contributor)[2]
  3. Sadhna Se Sidhi Ki Ore by Shri Chinmayanand Bapu (Author).[3]
  4. Hanuman Chalisa Bhag-1 by Shri Chinmayanand Bapu (Author),‎ Rosy Jindal (Contributor).[4]
  5. Gopi Geet by Shri Chinmayanand Bapu (Author),‎ RIGI PUBLICATION (Contributor).[5]
  6. Swar Darshan (Gujarati) by Shri Chinmayanand Bapu (Author),‎ Rosy Jindal (Contributor)[6]
  7. Hanuman Chalisa Bhag-2 by Shri Chinmayanand Bapu (Author).[7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "BHARAT PREM"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "Hanuman Chalisa Bhag-2"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "Sadhna Se Sidhi Ki Ore"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. "Hanuman Chalisa Bhag-1"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. "Gopi Geet"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. "Swar Darshan (Gujarati)"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. "Hanuman Chalisa Bhag-2"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

بیرونی روابط[ترمیم]