سہیل وڑائچ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سہیل وڑائچ
معلومات شخصیت
پیدائش 23 مئی 1961ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھلوال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سہیل وڑائچ ایک مشہور اور نامور صحافی ہے۔ آپ جیو نیوز ٹی وی چینل پر اپنے مشہور پروگرام ایک دن جیو کے ساتھ کی بدولت زیادہ معروف ہیں۔ ان کا تعلق بھلوال {ضلع سرگودھا} کی وڑائچ قوم سے ہے، فیض عام کے عنوان سے جنگ اخبار میں کالم لکھتے رہے ہیں،

پیدائش[ترمیم]

وہ 8 نومبر 1961 میں قصبہ جوہر آباد ضلع خوشاب پنجاب میں پیدا ہوئے ہیں۔ ان کے والد صاحب کا نام رحمت خان اور دادا کا نام فیض سلطان ہے اور ان کا تعلق وڑائچ قبیلے سے ۔ وہ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے ہیں ۔ ان کی مادری زبان پنجابی ہے لیکن ان کی پیشہ ورانہ زبان اردو اور انگریزی ہے ۔

تعلیم[ترمیم]

انھوں نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے انگریزی ادبیات اور جرنلزم میں ماسٹر کیا۔

صحافت[ترمیم]

دسمبر 1985ء میں پرنٹ میڈیا کے ذریعے صحافت میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا ۔ مشہور شخصیات کے طرز زندگی پر ٹی وی پروگرام۔ وہ لیفٹ رائٹ کی میزبانی بھی کرتے تھے۔ایک سیاسی ٹاک شو میں دائیں بازو اور بائیں بازو کے سیاسی دلائل پیش کرتے رہے۔ وہ ہر اتوار کو ایک پروگرام مرے مطابق میں آتا تھا، جس میں ٹی وی صحافیوں حسن نثار اور افتخار احمد کے ساتھ موجودہ مسائل پر وڑائچ کے تجزیاتی خیالات پر مبنی ایک انٹرویو/ٹاک شو ہوتا تھا ۔ سہیل وڑائچ ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستان کے ہیومن رائٹس پروجیکٹ کے ذمہ دار انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں

سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے 23 جنوری 2017ء کو دنیا نیوز میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔ "دنیا میڈیا گروپ نے معروف میڈیا شخصیت سے وابستگی کا اعلان کیا۔ معروف تجزیہ کار نے دنیا نیوز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ذمہ داری سنبھالی جبکہ گروپ ایڈیٹر کے فرائض سر انجام دیے۔ "روزنامہ دنیا" کے بعد سہیل وڑائچ نے دوبارہ جیو ٹی وی جوائن کیا اور فی الحال 2020ء میں جنگ گروپ آف نیوز پیپرز سے وابستہ ہیں۔

سہیل وڑائچ کو بڑے پیمانے پر پنجاب کے سیاسی خاندانوں، قبیلوں یا پنجاب کی انتخابی سیاست میں مروجہ 'بیرداری' سسٹم ووٹنگ کے رجحان پر ایک اتھارٹی سمجھا جاتا ہے۔

تصانیف[ترمیم]

ان کی تصانیف کی فہرست یہ ہے جناب سہیل وڑائچ کی تازہ ترین تصنیف ’’دی پارٹی اِز اوور‘‘ (The Party Is Over) ان کے حال ہی میں لکھے گئے تازہ ترین کالموں کا مجموعہ اور ساتویں کتاب ہے۔اس میں نواز شریف کی وزارت سے معزولی تک کے چونک دینے والے انکشافات درج ہیں اب تک مندرجہ ذیل ناموں سے ان کی چھ کتابیں منظرعام پر آچکی ہیں:

  1. غدار کون؟ (نواز شریف کی کہانی نواز شریف کی زبانی)
  2. قاتل کون؟(بے نظیر کی شہادت سے متعلق)
  3. عدلیہ کے عروج وزوال کی کہانی (ججوں کی زبانی)
  4. چھوٹے صوبے پنجاب سے ناراض کیوں؟(قوم پرستوں سے مکالمہ)
  5. مذہبی سیاست کے نقادات
  6. جرنیلوں کی سیاست (فوجیوں کے انٹرویوز)
  7. یہ کمپنی نہیں چلے گی،