سید امیر الدین قدوائی
سید امیر الدین قدوائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1901ء بارہ بنکی ضلع |
تاریخ وفات | 21 اگست 1973ء (71–72 سال) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | شعبہ قانون، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | وکیل |
درستی - ترمیم |
سید امیر الدین قدوائی (Syed Ameer ud din Kedwaii) (پیدائش: 1901ء بارہ بنکی، [1] متحدہ صوبہ (1937–50)، بھارت – وفات: 21 اگست 1973ء لاہور، پاکستان) آپ تحریک پاکستان کے سرگرم رکن تھے پیشے کے لحاظ سے وکیل تھے علی گڑھ یونیورسٹی سے ایل ایل بی مکمل کیا تھاپاکستان کے پرچم کے ڈیزائنر تھے۔ انھوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز تحریک خلافت سے ایک کارکن کے طور پر کیا۔ وہ خلافت کمیٹی کے رکن تھے اور بعد میں اس کے مرکزی رہنما بنا دیے گئےآل انڈیا مسلم یوتھ لیگ بنی جس کے وہ سیکرٹری جنرل تھے۔ علی گڑھ میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر "پاکستان اسکیم" کا مسودہ تیار کیا جس کی بنیاد پر آل انڈیا مسلم لیگ نے "قراردادلاہور" 1940ء پیش کیا۔ سید امیر الدین قدوائی 1947ء میں پاکستان ہجرت کر گئے اور لاہور میں سکونت اختیار کی۔ جمعیت العلمائے پاکستان کے بانی ارکان میں سے تھے اور اس کے نائب صدر کی حیثیت سے اس کے اجلاسوں میں شرکت کرتے تھے۔
امیرالدین قدوائی پنجاب یونیورسٹی لا کالج کے فیکلٹی ممبر رہے اور ایک سینئر وکیل کے طور پر قانون کی پریکٹس کی۔لاہور میں ایک میڈیکل کالج آپ کے نام پر ہے۔جس کا نام "امیرالدین میڈیکل کالج" ہے
امیرالدین قدوائی لاہور میں حضرت داتا علی ہجویری سے روحانی وابستگی رکھتے تھے اور اسی بنا پرامیرالدین قدوائی لاہور ہی میں قیام پزیر تھے۔[2]