سید حسن عسکری
سید حسن عسکری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 اپریل 1901ء سیوان ضلع |
تاریخ وفات | 28 نومبر 1990ء (89 سال)[1] |
شہریت | ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | لنگٹ سنگھ کالج جامعہ پٹنہ |
پیشہ | مورخ |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |
سید حسن عسکری (10 اپریل 1901ء) خواجہ ، ضلع سیوان، صوبہ: بہار ، بھارت میں پیدا ہوئے) ایک ہندوستانی مورخ تھے [2] [3] [4] ان کے ادبی کام کو ہندوستانی حکومت نے پہچانا اور قرون وسطی کے تصوف ، بہار کی علاقائی تاریخ اور قرون وسطی کے ہندوستان کی ثقافتی تاریخ کے پہلوؤں پر توجہ دی۔ انھوں نے 250 سے زائد مضامین ، تحقیقی مقالات ، پیش لفظوں ، پیش کشوں اور کتابی جائزوں کی تصنیف ، تدوین اور ترجمہ کیا ، جسے ہندوستانی حکومت نے نوازا ہے اور متعدد جرائد ، کتابوں اور رسائل میں شائع کیا ہے۔ [5] [6] [7] [8] [9]
پہچان
[ترمیم]عسکری کو 1945 میں برطانوی ہندوستانی حکومت نے " خان صاحب " کے لقب سے نوازا تھا۔
عسکری کو 1974 میں اس وقت کے صدر مملکت فخر الدین علی احمد نے ' غالب ایوارڈ ' پیش کیا تھا۔ [10]
نیلم سنجیوا ریڈی نے 1978 میں عسکری کو '' صدر کا سرٹیفکیٹ آف آنر '' پیش کیا۔
گیانی زیل سنگھ ، نے 1985 میں عسکری کو " پدما شری " سے نوازا تھا۔ [11]
تعلیمی اعزاز
[ترمیم]1967 میں ، مگدھ یونیورسٹی ، بہار نے ، عسکری کو ڈی لِٹ (ہنوریس کاسا) کی ڈگری سے نوازا [12]
1984 میں ، پٹنہ یونیورسٹی ، بہار نے ، عسکری کو ڈی LITT (ہنوریس کاسا) کی ڈگری سے نوازا۔
انتباہ
[ترمیم]سید حسن عسکری (ولادت 1901۔وفات 1990 سیوان۔ بہار) الگ تاریخی،ادبی شخصیت ہیں اور میرٹھ میں پیدا ہوئے اور پاکستان میں وفات پانے والے عظیم نقاد و ادیب الگ شخصیت ہیں،وجہ فرق یوں کرسکتے ہیں کہ بہار والے "سید حسن عسکری" ہیں،اور پاکستان والے "محمد حسن عسکری" ہیں ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ناشر: کتب خانہ کانگریس — کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/n83158319 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اگست 2024
- ↑ "Professor Syed Hasan Askari | Historian"۔ prof-s-h-askari۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-13
- ↑ "Eminent Personalities"۔ www.kujhwaonline.in۔ 2019-12-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ "State forgets first historian"۔ www.telegraphindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ "State forgets first historian"۔ www.telegraphindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ Lloyd V. J. Ridgeon (فروری 2008)۔ Sufism: Hermeneutics and doctrines۔ Routledge۔ ISBN:9780415426244
- ↑ Askari۔ "An Introduction to Twenty Persian Texts on Indo-Persian Music"۔ Humanities Commons۔ 2022-10-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "Select Bibliography: Sufi Literature in South Asia"۔ Sahapedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ "The Milli Gazette"۔ www.milligazette.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ "Ghalib Institute غالب انسٹی ٹیوٹ: Ghalib Award"۔ Ghalib Institute غالب انسٹی ٹیوٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ "::: Welcome To Patna U N I V E R S I T Y :::"۔ www.patnauniversity.ac.in۔ 2019-05-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-08
- ↑ Iran: Journal of the British Institute of Persian Studies۔ The Institute۔ 1993