سید خالد محمود
سید خالد محمود | |
---|---|
پیدائش | سید خالد محمود 17 دسمبر1943ءمطابق16محرم1365ھ لکھنؤ اتر پردیش انڈیا |
وفات | 17 دسمبر2018ءمطابق 09 ربی الثانی 1440ھ لکھنؤ اتر پردیش انڈیا |
آخری آرام گاہ | احاطہ سید بڈھن بہرائچی،شہر بہرائچاتر پردیش انڈیا |
پیشہ | درس وتدریس |
نسل | بھارتی |
شہریت | بھارتی |
تعلیم | علمیت |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
رشتہ دار | سید طاہر محمود،سید ظفر محمود،سیف محمود |
سید خالد محمود صاحب کی ولادت17دسمبر، 1943مطابق 16محرم1365ھ کو لکھنؤ میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام سید محمودحسن صاحب اور والدہ کا نام محترمہ بیگم منورجہاں صاحبہ تھا- محمود صاحب علی گڑھ کی تہذیب سے مزین اعلی تعلیم سے آراستہ قابل باپ کی تربیت سے سرفراز ایک با وقار و ادب شناس شخصیت کا نام ہے-آپ کے والد محترم سید محمودحسن صاحب شہر بہرائچ کے مشہور و معروف وکیل تھے اور ان کو عربی فارسی اور انگریزی زبانوں پر دسترس تھی- تربھون یونیورسٹی کاٹھمانڈو نیپال میں باٹنی کے سابق ریڈر خالد صاحب کی شخصیت محتاج تعارف نہیں۔
ادبی خدمات
[ترمیم]خالدصاحب بیک وقت مضمون نگارمقالہ نگار سپاسنامہ اورتبصرہ نگار ہیں۔ آپ نے استقبالیے اور تہنیت نامے بھی لکھے ہیں آپ کی نثرمیں۔ شاعرانہ اندازبھی پایا جاتا ہے۔
اہم شخصیات سے رابطہ
[ترمیم]وصفی بہرائچی اظہار وارثی عبرت بہرائچی سے آپ کے گہرے تعلوقات ہیں
وفات
[ترمیم]سید خالد محمود کی وفات 17 دسمبر 2018 کو 76ویں سال گرہ پر تویل علالت کے بعد لکھنؤ کے ایک اسپتال میں ہوئی۔آپ کی نماز جنازہ بعد نماز مغرب جامع مسجد شہر بہرائچمیں ہوئی اور تدفین احاطہسید بڈھن بہرائچیمیں واقع قبرستان میں ہوئی۔جس میں پ کے تمام عزیز و اقارب کے علاوہ شہر کے تمام لوگوں نے شرکت کی۔جن میں آپ کے بڑے بھائی بھارت کے مشہور قانون داں پروفیسرسید طاہر محمود،ظفر محمود،قیصر محمواور ڈاکٹر سیف محمود قابل ذکر ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- دبستانِ بہرائچ مطبوعہ 2015ء