سید عزیز الدین پیر مکی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سید عزیز الدین پیر مکی جنیدی لاہور کے قدیم اکابر اولیاء میں سے ہیں۔

نام ونسب[ترمیم]

نام عزیز الدین۔ والد کا نام سید عبد اللہ وطن بغداد۔ بارہ سال مکہ معظمہ میں رہے اس لیے پیر مکی کے نام سے مشہور ہوئے۔

لاہور میں ورود[ترمیم]

آپکو رسول اللہ نے ہندوستان جانے کا اشارہ غیبی فرمایا۔575ھ بمطابق 1179ء میں لاہور تشریف لائے۔ اس وقت لاہور کا حاکم خسرو ملک تاج الدولہ غزنوی تھا جو خاندان غزنویہ کا آخری حکمران تھا ۔سلطان محمد غوری لاہور کا محاصرہ کر رہا تھا۔ حاکم لاہور خسرو ملک نے آپ سے دعا کی درخواست کی تو آپ نے فرمایا کہ ابھی چند سال تمھیں امان ہے۔ اس کے بعد حکومت غوریوں کی ہو جائے گی۔ چنانچہ اسی طرح ہوا۔ محمد غوری محاصرہ اٹھا کر سیالکوٹ کی طرف چلا گیا اور چھ سال بعد 580ھ میں لوٹا۔ اس دفعہ اس کا قبضہ لاہور پر ہو گیا۔

وصال[ترمیم]

پیر مکی نے چھتیس سال تک رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک عالم آپ سے فیض یاب ہوا۔ بالآخر 612ھ بمطابق 1215ء میں وفات پائی ان کی وفات شمس الدین التتمش کے دور میں ہوئی ۔

مزار مبارک[ترمیم]

آپ کا مزار مبارک بھاٹی گیٹ سے آگے راوی روڈ پر ایک گلی میں واقع ہے۔ جس پر گنبد بنا ہوا ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تذکرہ اولیاء پاکستان جلد اول ،صفحہ 63 تا68،عالم فقری،شبیر برادرز لاہور