سیفاس بانسا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سیفاس بانسا

معلومات شخصیت
پیدائش April 22, 1948
ہوہوے  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت گھانا  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ موسیقار[1]،  سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

’ٹوگبی نگوریفیا سیفاس کوسی بانسا(انگریزی: Togbe Ngoryifia Céphas Kosi Bansah) کو عرف عام میں کنگ سیفاس کہلاتا ہے۔اس کی سلطنت کانام ’’گبی‘‘ ہے جو مشرقی گھانا میں ٹوگو کی سرحد کے ساتھ واقع ہے۔ کنگ سیفاس کی سلطنت میں تین لاکھ سے زائد افراد بستے ہیں۔ یہ بادشاہ سلامت محنت مزدوری کے لیے جرمنی میں مقیم ہیں اور وہاں مکینک کا کام کرتے ہیں۔ یہ کوئی لطیفہ نہیں بلکہ واقعی حقیقت ہے کہ کنگ سیفاس نے لڈ وک شیفن کے علاقے میں اپنی ورکشاپ بنارکھی ہے، جہاں وہ دن بھر تیل اور گریس میں لتھڑے رہتے ہیں۔ یہ بادشاہ سلامت سال میں سات آٹھ مرتبہ اپنی سلطنت کا دورہ کرتے ہیں جبکہ باقی دنوں میں سکائپ کے ذریعے حکمرانی کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ کنگ سیفاس 1970ء میں اس وقت جرمنی آئے جب ان کے دادا ،کنگ ہوہو نے انھیں اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجا۔ جرمنی آکر انھوں نے کچھ تعلیم حاصل کی لیکن انھیں تعلیم سے زیادہ مکینک بننے کا شوق تھا۔ لہٰذا انھوں نے تربیت حاصل کی اور ایک اچھے مکینک بن گئے۔ جرمنی میں قیام کے دوران انھیں شہریت بھی مل گئی اور انھوں نے شادی بھی ایک جرمن خاتون سے کرلی۔ 1987ء میں انھیں اپنے وطن سے ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ان کے دادا بادشاہ ہوہو وفات پاگئے ہیں۔ سیفاس کے والد اور بڑے بھائی ان سے پہلے بادشاہت کا حق رکھتے تھے، مگر ایک دلچسپ وجہ کی بنا پر رعایا نے انھیں بادشاہ قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ دونوں صاحبان دائیں کی بجائے بایاں ہاتھ استعمال کرتے تھے، جسے گبی سلطنت کے لوگ منحوس سمجھتے ہیں۔ لہٰذا بادشاہت کا قرعہ سیفاس کے نام نکل آیا۔اس فیصلے کے بعد سیفاس اپنے وطن واپس گئے اور انھیں بادشاہت کے منصب پر فائز کر دیا گیا۔ وہ بادشاہ تو بن گئے مگر انھوں نے جرمنی میں اپنی ورکشاپ کا کاروبار بھی جاری رکھا اور اب وہ ایک کل وقتی مکینک جبکہ جزوقتی بادشاہ ہیں۔ سیفاس صرف نام کے بادشاہ نہیں بلکہ وہ ایک حقیقی حکمران ہیں اور انھوں نے اپنی قوم کے لیے خود کو وقف کر رکھا ہے۔ وہ یورپی ممالک سے چندہ اکٹھا کرکے اپنی مملکت میں فلاحی کام کرتے ہیں۔ انھوں نے سلطنت گبی میں درجنوں اسکول، ہسپتال اور دیگر فلاحی ادارے یورپ سے اکٹھے کیے گئے چندے سے بنائے ہیں۔ ان کی جرمن اہلیہ بھی وقتاً فوقتاً اپنے دو بچوں کے ہمراہ افریقی سلطنت کا دورہ کرتی ہیں۔ کنگ سیفاس کی اہلیہ اور بچے امور سلطنت کی انجام دہی اور خصوصاً فلاحی کاموں میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ کنگ سیفاس اس حوالے سے بھی خوش نصیب ہیں کہ ان کی قوم ان سے بہت پیار کرتی ہے۔اس کی وجہ یہی ہے کہ اپنی قوم کو لوٹ کر پیسہ باہر لے جانے کی بجائے یہ بادشاہ باہر سے چندہ اکٹھا کر کے لاتا ہے تا کہ اپنے لوگوں کے لیے ہسپتال اور اسکول بنا سکے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ربط : https://d-nb.info/gnd/13518374X  — اخذ شدہ بتاریخ: 19 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0