شائستہ عنبر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شائستہ عنبر آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی صدر ہیں۔ یہ ادارہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے ہٹ کر بنایا گیا ہے تاکہ بھارت میں مسلمانوں عائلی قانون میں خواتین کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

پیدائش[ترمیم]

شائستہ کی ولادت الہ آباد کے محمد مُرسلین کے گھر ہوئیں جو پیشے سے ایک ریلوے گارڈ تھے۔ تاریخ ولادت 14 فروری 1962ء ہے۔ والد شاعری کا ذوق رکھتے تھے اور شیدا ان کا تخلص تھا۔[1]

تعلیم[ترمیم]

شائستہ لکھنؤ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور دو ڈگریاں اردو اور فارسی ادب میں رکھتی ہیں۔[2]

شادی[ترمیم]

شائستہ عنبر کی شادی محمد ادریس عنبرؔ بہرائچی سے ہوئی۔ عنبر بہرائچی ہندستان کا سب سے بڑا ادبی ایورڈ ساہتیہ ایورڈ سے نوازے جا چکے ہیے۔ وہ سیول سروس میں تھے۔[3]۔ اس شادی سے تین بچے ہوئے: ایک لڑکا اور دو لڑکیاں۔[1]

سماجی خدمات[ترمیم]

شائستہ نے ایک مسجد کی تعمیر کروائی۔ انھوں نے آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی بنیاد رکھی۔ وہ ایک ماڈل نکاح نامہ بھی پیش کر چکی ہیں جو ان کے مطابق عصر حاضر سے ہم آہنگ ہے۔ وہ بہ یک وقت طلاق ثلاثہ کے ذریعے شادی ختم کرنے کی مخالفت کر چکی ہیں اور اسے قرآن کی تعلیمات کے مغائر قرار دے چکی ہیں۔[1][3]

انعامات و اعزازات[ترمیم]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "آرکائیو کاپی"۔ 25 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2017 
  2. Indian Muslim Legends: 295. Shaista Ambar
  3. ^ ا ب PressReader - Hindustan Times (Lucknow): 2016-10-15 - ‘Nikah­nama must be reg­is­tered in court’
  4. Pingalwara society remembers its founder on his 23rd death anniversary