شاہدہ عباسی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شاہدہ عباسی کی پیدائش 1995 کو ہوئی۔وہ ایک پاکستانی کراٹے ماسٹر ہیں۔وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھوں نے کراٹے میں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کیا[1] [2]

پس منظر[ترمیم]

شاہدہ عباسی کا تعلق کوئٹہ بلوچستان کی ہزارہ برادری سے ہے[3] [1] وہ اپنے والدین کی چار بیٹیوں میں سے دوسرے نمبر پر ہے[3]

کیریئر[ترمیم]

آپ نے 2004 میں کراٹے سیکھنا شروع کیا[3] ان کی کوچنگ محمد شاہ کرتے ہیں[3] وہ شولوکان کا مارشل آرٹ سیکھ رہی ہے اور اپنے آبائی شہر میں کراٹے کی تعلیم بھی دے رہی ہے [1] ان کا سینسیسی غلام علی ہے[4]

قومی سطح[ترمیم]

شاہدہ عباسی ابتدائی طور پر اپنے آبائی صوبہ بلوچستان کی نمائندگی کرتی تھیں اور اب وہ قومی مقابلوں میں واپڈا کی نمائندگی کرتی ہیں۔ 2010 میں پشاور میں منعقدہ 31 ویں نیشنل گیمز میں بلوچستان کی نمائندگی کرتے ہوئے انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ چاندی کا تمغا جیتا تھا[5] لاہور کے نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس جمنازیم ہال میں منعقدہ 13 ویں نیشنل کراٹے چیمپیئن شپ میں شاہدہ عباسی نے انفرادی کاتا میں طلائی تمغا جیتا [6] اور نومبر 2019 میں پشاور میں منعقدہ نیشنل گیمز میں شاہدہ عباسی نے انفرادی کٹہ و7ؤ اور ٹیم میں (3 افراد) کاتا میں 2 طلائی تمغے جیتے[7]

بین الاقوامی[ترمیم]

2016 میں نئی ​​دہلی ہندوستان میں منعقد تیسری جنوبی ایشین کراٹے چیمپین شپ میں ، عباسی نے کانسی کے تین تمغے جیتے تھے: کاتا (انفرادی اور ٹیم) اور کمائٹ (-45 کلوگرام) انفرادی ایونٹ[8] سن 2017 میں کولمبو سری لنکا میں منعقدہ چوتھی ساؤتھ ایشین کراٹے چیمپیئن شپ میں شاہدہ عباسی نے کانسی کے چار تمغے جیتے[9] شاہدہ عباسی نے آذربائیجان کے باکو میں منعقدہ اسلامی یکجہتی کھیلوں میں بھی حصہ لیا۔ دسمبر 2019 میں نیپال کے کھٹمنڈو میں منعقدہ ساؤتھ ایشین گیمز میں شاہدہ عباسی نے انفرادی کاٹا ایونٹ [10] میں 42 پوائنٹس [11] کے ساتھ طلائی تمغا جیتا جو ان گیمز میں ملک کا پہلا طلائی تمغا تھا[12] انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھیوں کے ہمراہ ویمنز ٹیم کمیٹ میں ایک اور سونے کا تمغا دعوی کیا: کلثوم ہزارہ ، ثنا کوثر ، نرگس حمید اللہ ، صبیرا گل [10] خواتین ٹیم کاٹا ایونٹ میں انھوں نے نرگس حمید اللہ اور ناز گل کے ساتھ چاندی کا تمغا جیتا[10] [13]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "Meet Shahida – The first international Kata karate player | SAMAA"۔ Samaa TV (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  2. "Shahida Abbassi Pakistan's first international female Kata Karate player"۔ ARY NEWS (بزبان انگریزی)۔ 2017-07-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  3. ^ ا ب پ ت "Activist-athlete boosts image of Balochistan"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 2019-12-04۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  4. Karateka Shahida vows to win medals for Pakistan آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nation.com.pk (Error: unknown archive URL) by Mohsin Ali, 29 December 2017 The Nation. Retrieved 19 November 2020
  5. From the Newspaper (2010-12-29)۔ "National Games 2010: Nasim, Liaquat crowned 100m champions"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  6. "Wapda karatekas dominate 2nd day's proceedings in Chief Minister Punjab National Karate Championship, 24 Aug, 2019 | Sports Board Punjab"۔ sportsboard.punjab.gov.pk۔ 25 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  7. "Result: Team Kata (3) - National Games 2019"۔ nationalgames2019.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  8. "South Asian Karate Championships (results)"۔ www.sportdata.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  9. "Pakistan Karate Federation, Pakistan Olympic Association"۔ www.nocpakistan.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  10. ^ ا ب پ The Newspaper's Sports Reporter (2020-05-14)۔ "SAG medallists of judo and karate awarded"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  11. "Shahida Hazara Wins First Gold in South Asian Game"۔ phcsingapore.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  12. wmc (2019-12-02)۔ "Shahida Abbasi gives Pakistan the first gold medal in the South Asian Games"۔ Women Media Center (بزبان انگریزی)۔ 26 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020 
  13. "Karate"۔ South Asian Games Nepal 2019 (بزبان انگریزی)۔ 26 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2020