شاہ تراب چشتی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شاہ تراب چشتی اٹھارویں صدی کے فلسفہ و عقائد کے صوفیا میں شمار ہوتے ہیں۔
ان کا نام تراب علی تخلص تراب ،ترابی ترابا اور تراب علی ہیں ان کے والد عبد اللطیف خان صوفی منش اور نیک آدمی تھے
ان کی پیدائش کا تذکرہ نہیں ملتا البتہ ان کے پیرو مرشد بادشاہ حسینی نے انھیں 1115ھ میں خرقہ خلافت عطا کیا یہ ترنامل مدراس کے رہنے والے تھے۔
شاہ تراب چشتی ہندی اور اسلامی تصوف کو واضح شکل میں پش کرنے والوں میں شامل ہیں علم نجوم اور علم رمل پر عبور حاصل تھا علم رمل پر اصطلاحیں بھی لکھیں

تصانیف[ترمیم]

  • آئینہ کتب
  • ظہور کلی
  • من سمجھاون
  • گیان سروپ
  • گلزار وحدت
  • مثنوی مہ جبین و ملا
  • اپدیش حسینی
  • نظم خاندان چشتیہ
  • سوالات شاہ تراب
  • غزلیں اور قصائد[1]

حوالہ جات[ترمیم]