شاہ محمد دلربا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سید دلروبہ شاہ ایک ماہر عالم اور کامل "درویش" (خدا سے آشنا) تھے۔  وہ شاہ محب اللہ الہ آبادی کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے۔  آپ شریعت و طریقت کے اسرار و رموز کے بڑے جاننے والے اور اپنے مرشد (روحانی رہنما) کے دیانت دار پیروکار تھے۔  شاہ محب اللہ الہ آبادی کی وفات کے بعد آپ نے عمر بھر اسی مدرسہ میں اپنے بچوں کی خدمت کی جس میں آپ نے ساری زندگی گزاری۔  اس کے ساتھ ساتھ اسی جگہ اللہ کی عبادت کرتے رہے۔  وہ شیخ کی قبر کے قرب و جوار میں مدفون ہیں۔

شاہ محمد دلربا ایک آزاد منش صوفی تھے دارا شکوہ نے حسنات العارفین میں اسے اپنا استاد اور مجمع البحرین میں اپنا مرشد بتایا ہے[1] اور ان کے جتنے اقوال دارا شکوہ نے نقل کیے ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسخ شدہ تصوف کی ساری منزلیں طے کرکے اتحاد کے دائرے میں داخل ہو چکے تھے ۔ وہ دارا شکوہ سے ملا شاہ بدخشی کے اشعار سنانے کی اکثر فرمائش کیا کرتے تھے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ اسی فکر سے متاثر ہو کر اس رنگ میں رنگ گئے تھے

ان کی زبان پر دارا شکوہ کے لیے اکثر یہی ہوتا تھا اللہ بیا، اللہ بنشین، ظاہر خلق باطن خالق است و ظاہر خالق باطن خلق۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم]