شریان ریوی
شریان ریوی | |
---|---|
![]() مفتوح دل کا مقدم (سامنے کی طرف کا) منظر۔ سفید تیر سے خون کے معمول کے بہاؤ کی نشان دہی کی گئی ہے۔ (شریان رئوی کو اوپر کی جانب دائیں طرف دکھایا گیا ہے۔) | |
تفصیلات | |
پیش رو | جذع شریانی |
نظام | قلبی عروقی، تنفسی |
ماخذ | دایاں بطن القلب |
شناخت کنندگان | |
لاطینی | arteria pulmonalis |
میش | properties |
TA2 | properties |
FMA | 66326 |
تشریحی اصطلاحات |
شریان ریوی یا ورید شریانی یا شریان الریہ (پلومونری آرٹری یعنی پھیپھڑوں کی شریان) یہ دل کے دائیں بطن سے شروع ہوتی ہے اور قریب دو انچ کے لمبی ہوتی ہے۔ بطن سے نکل کر اوپر بائیں جانب کو ترچھی گزرتی ہوئی محراب اورطیٰ کے نیچے یہ دائیں اور بائیں دو شاخوں میں منقسم ہو جاتی ہے۔ دائیں شاخ دائیں پھیپھڑے میں اور بائیں شاخ بائیں پھیپھڑے میں چلی جاتی ہے۔ یہ شاخیں پھیپھڑوں میں جا کر نہایت باریک باریک شاخوں میں منقسم ہو جاتی ہیں جسم کا تمام کثیف خون دل کے دائیں اذن سے اسی ورید شریانی یا شریان الریہ کے ذریعے پھیپھڑوں میں جا کر صاف ہوتا ہے۔ اور پھر صاف شدہ خون پھیپھڑوں سے بذریعہ شریان وریدی یا ورید الریہ دل کے بائیں اذن میں آتا ہے۔[1]
نام
[ترمیم]بقول ڈاکٹر و حکیم غلام جیلانی خان: ”چونکہ اس ورید کی ساخت شریانوں کی سی ہوتی ہے اور خون اس میں ورید کی مانند ہوتا ہے۔ اس لیے متقدمین اطبا اس کو وریدِ شریانی کہتے ہیں۔ اور چونکہ دیگر شرائین کی طرح یہ دل سے پھیپھڑوں میں خون لے جاتی ہیں۔ اس لیے ڈاکٹرانِ یورپ کے تتبع میں موجودہ اطبائے مصر اس کو شریان الریہ یا شریان رئوی سے موسوم کرتے ہیں۔“[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب شمس الاطبا غلام جیلانی خان صاحب (1923)۔ ڈاکٹری لغات۔ لاہور: مرکنٹائل پریس۔ ص 923