شمالی کوریا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
  
شمالی کوریا
شمالی کوریا
شمالی کوریا
پرچم
شمالی کوریا
شمالی کوریا
نشان

 

ترانہ: ایگوکگا  ویکی ڈیٹا پر (P85) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زمین و آبادی
متناسقات 40°N 127°E / 40°N 127°E / 40; 127  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
بلند مقام
پست مقام
رقبہ
دارالحکومت پیانگ یانگ  ویکی ڈیٹا پر (P36) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان کوریائی زبان  ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
حکمران
طرز حکمرانی یک جماعت ریاست،  وحدانی ریاست[2]،  اشتراکی ریاست[2]،  جمہوریہ[2]  ویکی ڈیٹا پر (P122) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعلی ترین منصب کم جونگ اون (30 دسمبر 2011–)  ویکی ڈیٹا پر (P35) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 9 ستمبر 1948  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر
دیگر اعداد و شمار
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+09:00[3]  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹریفک سمت دائیں  ویکی ڈیٹا پر (P1622) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈومین نیم kp.  ویکی ڈیٹا پر (P78) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 3166-1 الفا-2 KP  ویکی ڈیٹا پر (P297) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بین الاقوامی فون کوڈ +850  ویکی ڈیٹا پر (P474) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

شمالی کوریا (عوامی جمہوریہ کوریا) (انگریزی: democratic people's republic of korea) کا قیام یکم مئی 1948ءکو کوریا کے ان علاقوں پر عمل میں آیا تھا جن پر جنگ عظیم ثانی میں سوویت روس کا قبضہ ہو گیا تھا۔ اس کا رقبہ 46500 مربع میل ہے اور آبادی 21386000 (21.38 ملین)ہے۔ 1950 ءمیں شمالی کوریا کی افواج نے جنوبی کوریا کو فتح کرنے کی کوشش کی۔ تین سال کی جنگ کے بعد چین اور امریکا کی مداخلت سے جنگ بندی عمل میں آئی۔ اگلی چار دہائیوں کے دوران کم ال سنگ کی قیادت میں اشتراکی حکومت نے سیاسی اقتصادی اور سماجی شعبوں کو مستحکم بنانے کی کوشش کی۔ قدرتی وسائل اور ہائڈروالیکٹرک پیداوار سے ملک کی فوجی قوت میں بہت اضافہ ہو گیا اور بھاری صنعتوں کا قیام عمل میں آیا۔ شمالی کوریا کے پاس اس وقت بڑی تعداد میں دور مار کرنے والے میزائلوں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں نزدیک مار کرنے والے میزائل بھی موجود ہیں جن سے جنوبی کوریا کے دار الحکومت سیول کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

مارچ 1993 ءمیں شمالی کوریا دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے این پی ٹی (NPT) کے معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا۔ تاہم اقوام متحدہ نے اقتصادی پابندیاں لگانے کی دھمکی دی تو جون 1993 ءمیں شمالی کوریا نے اپنا فیصلہ ملتوی کر دیا۔ 13 اگست 1993 ءکو امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان ایک عبوری سمجھوتہ طے پایا جس میں نیو کلیائی مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

8 جولائی 1994 ءکو کم ال سنگ کا انتقال ہو گیا اور ان کی جگہ ان کے بیٹے کم ال جونگ نے سنبھالی۔

17 دسمبر 1999 ءکو امریکا نے کوریا پر سفر کی پابندیاں نرم کر دیں اور کوریا نے دور مار میزائل کے تجربے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

تاریخ[ترمیم]

شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ تاریخ کے لیے، دیکھیں:

کوریا

• کوریا کی تاریخ

جغرافیہ[ترمیم]

شمالی کوریا جزیرہ نما کوریا کے شمالی حصے پر قابض ہے، عرض البلد °37 اور °43 شمال اور طول البلد °124 اور °131 مشرق کے درمیان واقع ہے۔ یہ 120,540 مربع کلومیٹر (46,541 مربع میل) کے رقبے پر محیط ہے۔ اس کے مغرب میں بحیرہ زرد اور کوریا کی خلیج ہے اور اس کے مشرق میں بحیرہ جاپان کے پار جاپان واقع ہے۔ کوریا جانے والے ابتدائی یورپی زائرین نے تبصرہ کیا کہ جزیرہ نما کو کراس کرنے والے متعدد پے در پے پہاڑی سلسلے کی وجہ سے ملک "ایک بھاری آندھی میں سمندر" سے مشابہ ہے۔ شمالی کوریا کا تقریباً 80 فیصد حصہ پہاڑوں اور بالائی علاقوں پر مشتمل ہے، جو گہری اور تنگ وادیوں سے الگ ہیں۔ 2,000 میٹر (6,600 ft) یا اس سے زیادہ کی بلندی کے ساتھ جزیرہ نما کوریا کے تمام پہاڑ شمالی کوریا میں واقع ہیں۔ شمالی کوریا کا سب سے اونچا مقام پئیکٹو ماؤنٹین ہے، ایک آتش فشاں پہاڑ جس کی بلندی سطح سمندر سے 2,744 میٹر (9,003 ft) ہے, شمالی کوریا کے لوگوں میں ایک مقدس مقام سمجھا جاتا ہے، کورین ثقافت میں ماؤنٹ پیکٹو کی اہمیت ہے اور اسے ارد گرد وسیع لوک داستانوں میں  شامل کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، گانا، " ہم ماؤنٹ پئیکٹو جائیں گے" کم جونگ اُن کی تعریف میں گایا گیا ہے اور پہاڑ پر ایک علامتی سفر کو بیان کرتا ہے۔ دیگر نمایاں سلسلے انتہائی شمال مشرق میں ہیمگیونگ رینج اور رنگریم پہاڑ ہیں، جو شمالی کوریا کے شمالی وسطی حصے میں واقع ہیں۔  ٹائبیک رینج میں ماؤنٹ کمگانگ،جو جنوبی کوریا تک پھیلا ہوا ہے، اپنی قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے۔

ساحلی میدان مغرب میں وسیع اور مشرق میں منقطع ہیں۔ آبادی کی ایک بڑی اکثریت میدانی اور نشیبی علاقوں میں رہتی ہے۔ 2003 میں اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی رپورٹ کے مطابق، جنگل ملک کے 70 فیصد سے زیادہ پر محیط ہے، زیادہ تر کھڑی ڈھلوانوں پر۔ شمالی کوریا کے پاس 2019 فاریسٹ لینڈ اسکیپ انٹیگریٹی انڈیکس 8.02/10 کا سکور تھا، جو اسے 172 ممالک میں عالمی سطح پر 28ویں نمبر پر رکھتا ہے۔ سب سے لمبا دریا امنوک (یالو) دریا ہے جو 790 کلومیٹر (491 میل) تک بہتا ہے۔ یہ ملک تین زمینی ماحولیاتی خطوں پر مشتمل ہے: وسطی کوریا کے پرنپاتی جنگلات، چانگ بائی پہاڑوں کے مخلوط جنگلات اور منچورین کے مخلوط جنگلات۔

ہائیڈروجن بم[ترمیم]

2 ستمبر 2017ء کو شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا جس کی طاقت ایک میگا ٹن تھی۔ یہ ہتھیار اتنا چھوٹا ہے کہ باآسانی میزائیل پر سوار ہو سکتا ہے۔ عالمی اداروں نے اس تجربے کے نتیجے میں جو مصنوعی زلزلہ ریکارڈ کیا اس کی شدت 6.3 تھی۔[4]

فہرست متعلقہ مضامین شمالی کوریا[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1.   ویکی ڈیٹا پر (P402) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "صفحہ شمالی کوریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2024ء 
  2. https://books.google.com/books?id=LccRAwAAQBAJ&pg=PA642
  3. N Korea to adjust time zone to match the South — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2018 — شائع شدہ از: 30 اپریل 2018
  4. North Korea Conducts Nuclear Test