شوبھانگی کلکرنی
ظاہری ہیئت
| ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| پیدائش | 19 جولائی 1959 پونہ (موجودہ پونے)، مہاراشٹر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| بلے بازی | دائیں ہاتھ کی بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| گیند بازی | لیگ اسپن گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| پہلا ٹیسٹ (کیپ 6) | 31 اکتوبر 1976 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| آخری ٹیسٹ | 2 فروری 1991 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| پہلا ایک روزہ (کیپ 13) | 5 جنوری 1978 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| آخری ایک روزہ | 27 جولائی 1986 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو، 25 اپریل 2020 | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
شوبھانگی کلکرنی (پیدائش:19 جولائی 1959ء) ایک سابقہ بھارتی کرکٹ کھلاڑی اور کھیلوں کی کامیاب ترین منتظمین میں سے ایک ہیں۔ ان کو 1985ء میں بھارت کا کھیل کا سب سے بڑا اعزاز، ارجن اعزاز دیا گیا۔ وہ ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کی سیکرٹری تھیں[1] بعد میں بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ میں 2006ء میں ضم کر دیا گیا۔[2] شوبھانگی نے 5 بین الاقوامی مقابلوں میں 27 ایک روزہ میچ کھیلے:[3]
- خواتین کرکٹ عالمی کپ، 1978ء (2 میچ)
- خواتین کرکٹ عالمی کپ، 1982ء (12 میچ)
- 1983/84ء آسٹریلیا خواتین ٹیم کا دورۂ بھارت (4 میچ)
- 1984/85ء نیوزی لینڈ خواتین ٹیم کا دورۂ بھارت (6 میچ)
- 1986ء بھارت خواتین ٹی مکا دورۂ انگلینڈ (3 میچ)
1991ء میں کرکٹ سے ریٹائرڈ ہونے کے بعد، وہ خواتین کرکٹ بورڈ میں شامل ہوئیں، جس کو بعد میں 2006ء میں بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ میں ضم کر دیا گیا۔ اس وقت وہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی خواتین کرکٹ کمیٹی ایشین کرکٹ کونسل کا حصہ ہیں۔[4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Indian women's board optimistic despite delay"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 7 جون 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-05-24
- ↑ "Committee formed to discuss contract with players"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 7 مئی 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-05-24
- ↑ "Shubhangi Kukarni – List of ODI matches"۔ Cricketarchive.com۔ 2007-10-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-05-24
- ↑ "ICC WOMEN'S COMMITTEE"۔ 2015-06-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-19