شونالی بوس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شونالی بوس
 

معلومات شخصیت
پیدائش 3 جون 1965ء (59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات بیدبرتا پین   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کولمبیا
دہلی یونیورسٹی
میرانڈہ ہاوس، دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلمی ہدایت کارہ ،  فلم ساز ،  منظر نویس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شونالی بوس (پیدائش 3 جون 1965ء) ایک بھارتی فلم ہدایت کارہ، مصنفہ اور فلم پروڈیوسر ہیں۔ 2005ء میں اپنی فیچر فلم کرنے کے بعد، اس نے قومی فلم اعزاز، برج اسٹون نیریٹو اعزاز اور سنڈینس مہندرا گلوبل فلم میکر ایوارڈ جیسے اعزازات حاصل کیے ہیں۔

بوس نے اپنی پہلی فیچر فلم، 2005 ءکے سوانحی ڈراما امو سے کامیابی حاصل کی، جو اسی نام کے ان کے اپنے ناول پر مبنی تھی۔ یہ فلم جس میں 1984ء میں دہلی میں سکھوں پر ہونے والے حملوں کی تاریخ بیان کی گئی تھی، نے تنقیدی تعریف حاصل کی اور انگریزی میں بہترین فیچر فلم کا قومی فلم اعزاز حاصل کیا۔ اس کے بعد بوس نے 2012ء کی جنگی فلم چٹاگانگ کے لیے نائب ہدایت کارہ کے طور پر کام کیا، جسے انھوں نے لکھا بھی خود تھا۔

مارگریٹا ود اے سٹرا (2015ء) اور دی اسکائی از پنک (2019ء) ڈراموں کی تنقیدی اور تجارتی کامیابی کے بعد ایک فلم ساز کے طور پر بوس کی حیثیت میں اضافہ ہوا۔ مالینی چِب ان کی کزن اور معذوری کے حقوق کی کارکن کی زندگی سے متاثر ہو کر بنائی گئی فلم پر انھوں نے، سنڈینس مہندرا گلوبل فلم میکر اعزاز اور ایک نیٹ پیک اعزاز حاصل کیا۔

بوس ایک فعال مخیر شخصیت بھی ہیں اور مختلف خیراتی تنظیموں کی حمایت کرتی ہیں۔ ان کی شادی فلم ساز بیدبرتا پین سے ہوئی تھی، لیکن جوڑا اپنے بیٹے کی موت کے بعد الگ ہو گیا۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

شونالی بوس 3 جون 1965ء کو کلکتہ، مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں اور اپنی نوجوانی کا بیشتر حصہ ممبئی اور نئی دہلی میں گزارا۔ انھوں نے دہلی یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی اور کولمبیا یونیورسٹی، نیویارک سے سیاسیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ وہ دہلی یونیورسٹی کے مرانڈا ہاؤس میں اپنے وقت سے ایک کارکن رہی ہیں۔ بوس اسکول اور کالج کے دوران میں ایک اداکار ہکے طور پر تھیٹر میں بھی شامل رہیں۔ بوس نے اصل میں فلم میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں کیا تھا، تاہم انھوں نے اسے ایکٹیوزم کے لیے ایک بہتر آؤٹ لیٹ کے طور پر دیکھا۔ [1] اپنے فلمی کام کے بارے میں وہ کہتی ہیں، "فلم وہ ذریعہ ہے جس سے میں سماجی اور سیاسی تبدیلی کے بارے میں خیالات کا اظہار کرنا چاہتی ہوں۔" [1]

ذاتی زندگی[ترمیم]

ان کی شادی بیدبرتا پین سے ہوئی تھی لیکن اب وہ الگ ہو گئی ہیں۔ [2] جوڑے کے بیٹے ایشان بوس پین کا انتقال 13 ستمبر 2010ء کو 16 سال کی عمر میں ہوا [3] بوس نے ابیلنگی کے طور پر شناخت کی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Shonali Bose: Activism, with a Film"۔ The Vilcek Foundation۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2019 
  2. IIT Foundation (22 جولائی 2007)۔ "IIT Foundation [ "AMU"، an award winning film by a KGP Alumnus — Releasing in San Francisco ]"۔ Iitfoundation.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اکتوبر 2012 
  3. "NRIs lose case against US firm on son's death"۔ News18۔ 3 ستمبر 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2020