شوکت علی (ناول نگار)
Appearance
شوکت علی (ناول نگار) | |
---|---|
(بنگالی میں: শওকত আলী) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 12 فروری 1936ء دیناج پور ضلع، بنگلہ دیش |
وفات | 25 جنوری 2018ء (82 سال) ڈھاکہ |
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ڈھاکہ |
پیشہ | مصنف ، اکیڈمک |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
شوکت علی (12 فروری 1936ء – 25 جنوری 2018ء) ایک معاصر ممتاز بنگلہ دیشی ناول نگار تھے، جنھوں نے چار دہائیوں تک ناول نگاری کی۔[1]
زندگی
[ترمیم]شوکت علی ضلع دیناج پور میں پیدا ہوئے، وہ بنگلہ زبان و ادب کے پروفیسر بھی تھے۔
ناول
[ترمیم]- Pingal Akash (گلگونی بھورا آسمان، 1963ء)
- Jaatra (سیاحت، 1976ء)
- Prodoshe Praakritajon (The Commoners in the Twiltghat, 1984)
- Apeksha (انتظار، 1985)
- Dakshinayaner Din (جنوب کی راہ کے دن، 1985ء)
- Kulyaai Kalasrot (پرندے کے ف گھونسلے میں وقت کی روانی، 1986ء)
- Purbaratri Purbadin (رات سے پہلے، دن سے پہلے، 1986ء)
- Sambal (بچت، 1986)
- Gantabye Atahpar (منزلوں کے پیچھے، 1987ء)
- Bhalobasa Kare Kay (محبت کیا ہے، 1988ء)
- Jete Chai (میں جانا چاہتا ہوں، 1988ء)
- Warish (کامیابی، 1989ء)
- Basar O Madhucandrima (دلہن چیمبر اور ہنی مون، 1990ء)
- Uttarer Khep (شمالی کا ایک سفر، 1991ء)[2]
- Tripodi (2002)
اعزازات
[ترمیم]- Bangla Academy Literary Award (1968)
- Humayun Kabir Memorial Award
- Lekhak Shibir Medal (1978)
- Ajit Guha Literary Prize (1982)
- Philips Literary Award (1986 and 1989)
- ایکوشے پدک (1990)
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Prominent writer Shawkat Ali passes away"۔ thedailystar.net۔ 25 جنوری 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2018
- ↑ "Life in Bangla filmdom"۔ thedailystar.net۔ 26 ستمبر 2009۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2018
بیرونی روابط
[ترمیم]- Mahibul Aziz (2012)۔ "Novel"۔ $1 میں Sirajul Islam، Ahmed A. Jamal۔ Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ایڈیشن)۔ Asiatic Society of Bangladesh