شکیل عادل زادہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شکیل عادل زادہ
Shakil-Adilzada.jpg

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: محمد شکیل ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1 فروری 1938 (85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مراد آباد،  اتر پردیش،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت British Raj Red Ensign.svg برطانوی ہند
Flag of Pakistan.svg پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ناول نگار،  میگزین ایڈیٹر،  صحافی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں سب رنگ،  بازی گر  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر رئیس امروہوی  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
P literature.svg باب ادب

شکیل عادل زادہ پاکستان کے مقبول ناول نگار، صحافی اور کثیر الاشاعت ڈائجسٹ سب رنگ کے سابقہ مدیر ہیں۔ ان کی پیدائش یکم فروری 1938ء کو مراد آباد، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔ان کا اصل نام محمد شکیل ہے ۔ جون ایلیا نے ان کا قلمی نام شکیل عادل زادہ رکھا۔ ان کے والد مراد آباد سے ایک اردو ماہنامہ مسافر شائع کرتے تھے جس کی ادارت رئیس امروہوی کے ذمہ تھی ۔شکیل صاحب کے رئیس امروہوی کے ساتھ خاندانی مراسم تھے، رئیس امروہوی کا پورا خاندان علم و ادب سے وابستہ تھا اور ہندوستان کے مشہور فلم ساز کمال امروہی کزن تھے۔ یوں شکیل عادل زادہ کو صحافت، ادب اور فن سے شغف پیدا ہوا۔ شکیل عادل زادہ 1957ء میں کراچی آ گئے اور رئیس امروہوی کے اخبار شیراز اور ماہنامہ انشا سے وابستہ ہو گئے ۔ انہوں نے انشا کو عالمی ڈائجسٹ کی شکل دی جو بہت جلد ایک کثیر الاشاعت جریدہ بن گیا ۔[1] شکیل عادل زادہ نے یکم جنوری 1970ء میں اپنا جریدہ سب رنگ جاری کیا۔ اس جریدے میں دنیا بھر کی شاہکار تحریروں کا انتخاب شائع کیا جاتا تھا اور قواعد ، املا، انشا، زبان کی صحت اور درستی کا خیال رکھا جاتا تھا۔ سونا گھاٹ کا پجاری، غلام روحیں، انکا ، امبر بیل اور بازی گر اس ڈائجسٹ کے مقبول سلسلے تھے۔ یہ جریدہ دیکھتے ہی دیکھتے اردو کا سب سے کثیر الاشاعت جریدہ بن گیا،لیکن بتدریج اس جریدے کی اشاعت میں وقفہ بڑھنے لگا تھا۔بالآخر دسمبر 2009ءمیں یہ جریدہ بند ہوگیا۔[2][3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. شکیل عادل زادہ (سوانحی خاکہ)، تحریر:عقیل عباس جعفری، کراچی
  2. عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 309
  3. جاوید چوہدری (28 اپریل 2017ء). "بازی گر". روزنامہ ایکسپریس کراچی.