شہزادہ خانم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شہزادہ خانم
معلومات شخصیت
پیدائش 21 ستمبر 1569ء (455 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد اکبر   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

شہزادہ خانم (21 نومبر 1569ء –1569ء) ایک مغل شہزادی تھی، جو مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر کی دوسری اولاد اور سب سے بڑی بیٹی تھی۔ستمبر 1593ء کے آخر میں، شہزادہ کی شادی شہزادہ مظفر حسین مرزا سے ہوئی، جو شہزادہ ابراہیم حسین مرزا کے بیٹے تھے، جو امیر امیر تیمور کے دوسرے بیٹے شہزادہ امیر زادہ عمر شیخ کی اولاد تھے۔ ان کی والدہ گل رخ بیگم تھیں، جو پہلے مغل شہنشاہ بابر کے بیٹے کامران مرزا کی بیٹی تھی۔ اس کے بھائی جہانگیر کی شادی پہلے ہی مظفر حسین کی بہن نور النسا بیگم سے ہو چکی تھی۔

خاندان[ترمیم]

21 نومبر 1569ء کو پیدا ہونے والی شہزادہ مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ [1] اس کی والدہ ایک شاہی لونڈی تھی جس کا نام بی بی سلیمہ تھا ( سلیمہ سلطان بیگم کے ساتھ مغالطہ نہ کھائیں)۔ [2][3] اکبر جب گوالیار پہنچا تو اسے اس کی پیدائش کی خبر ملی۔ اس نے اس کا نام شہزادہ خانم رکھا اور خوشی کا حکم دیا۔ [1] اسے اپنی دادی حمیدہ بانو بیگم (مریم مکانی) کی دیکھ بھال میں رکھا گیا تھا۔ [2][4]

وہ اپنے بڑے سوتیلے بھائی، نورالدین جہانگیر کی طرف سے اچھی طرح سے احترام وصول کرتی تھی، جہانگیر نے تبصرہ کیا - "میری تمام بہنوں میں، دیانتداری، سچائی اور میری فلاح و بہبود کے لیے جوش میں، وہ اس کے برابر نہیں ہیں ; لیکن اس کا وقت بنیادی طور پر اپنے خالق کی عبادت کے لیے وقف ہے۔" [2] [4]

وہ 13 مئی 1599ء کو اپنی والدہ بی بی سلیمہ کی وفات پر شدید غمژدہ تھی [5] اکبر نے ہمدردی اور مشورے سے اسے کسی حد تک سکون بخشا۔ [6]

شادی[ترمیم]

ستمبر 1593ء کے آخر میں، شہزادہ کی شادی شہزادہ مظفر حسین مرزا سے ہوئی، جو شہزادہ ابراہیم حسین مرزا کے بیٹے تھے، جو امیر امیر تیمور کے دوسرے بیٹے شہزادہ امیر زادہ عمر شیخ کی اولاد تھے۔ [7][8] ان کی والدہ گل رخ بیگم تھیں، جو پہلے مغل شہنشاہ بابر کے بیٹے کامران مرزا کی بیٹی تھی۔ [7][9] اس کے بھائی جہانگیر کی شادی پہلے ہی مظفر حسین کی بہن نور النسا بیگم سے ہو چکی تھی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب Abul Fazl۔ The Akbarnama۔ II۔ ترجمہ بقلم Henry Beveridge۔ Calcutta: ASIATIC SOCIETY OF BENGAL۔ صفحہ: 509 
  2. ^ ا ب پ Jahangir Emperor (1829)۔ The Memoirs of Emperor Jahangir۔ ترجمہ بقلم David Price۔ Oriental translation committee۔ صفحہ: 46 
  3. Jahangir Emperor (1999)۔ Jahangirinama۔ ترجمہ بقلم W. M. Thackston۔ Washington D. C ; New York: Freer Gallery of Art, Arthur M. Sackler Gallery, Smithsonian Institution ; Oxford University Press۔ صفحہ: 39 
  4. ^ ا ب Kobita Sarkar (2007)۔ Shah Jahan and His Paradise on Earth:۔ Agra, India: K.P. Bagchi & Company۔ صفحہ: 43 
  5. Abul Fazl۔ The Akbarnama۔ III۔ ترجمہ بقلم Henry Beveridge۔ Calcutta: ASIATIC SOCIETY OF BENGAL۔ صفحہ: 1130 
  6. Abul Fazl۔ The Akbarnama۔ III۔ ترجمہ بقلم Henry Beveridge۔ Calcutta: ASIATIC SOCIETY OF BENGAL۔ صفحہ: 1131 
  7. ^ ا ب Henry Blochmann (1873)۔ The Ain i Akbari, Volume 1۔ Asiatic Society of Bengal۔ صفحہ: 461 
  8. Abul Fazl۔ The Akbarnama۔ III۔ ترجمہ بقلم Henry Beveridge۔ Calcutta: ASIATIC SOCIETY OF BENGAL۔ صفحہ: 990 
  9. گلبدن بیگم (1902)۔ The History of Humayun (Humayun-Nama)۔ Royal Asiatic Society۔ صفحہ: 234