صائم علی کرنالی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


وزیر آباد کے اردو کے معروف استاد شاعر

ولادت[ترمیم]

22 اگست 1928ء کو کرنال میں پیدا ہوئے،

استاد شاعر[ترمیم]

صائم کا تعلق کرنال کے قریبی گائوں گنج سے تھا۔وہ تقسیم کے وقت ہجرت کرکے وزیر آباد قیام پزیر ہوئے۔ اُن کا سارا گھرانہ اُردو شاعری سے وابستہ تھا۔ صائم گنجوی فن ِ شاعری کے اسرار و رموز سے خوب واقف تھے اور اُن کی اضافی خوبی یہ تھی کہ وہ اس فن کو گھرانوں تک محدود کرنے کے قائل نہ تھے بل کہ ہر نئے شاعر کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرتے بل کہ اسے فن ِشاعری کی مبادیات سے مکمل آگاہ کرتے۔ اُن کے شاگردوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔ وزیر آباد اور قریب و جوار میں ہونے والی ادبی و شعری نشستوں میں وہ نہ صرف شریک ہوتے بل کہ 1922ء میں قائم شدہ ادبی تنظیم ’’بزمِ ادب‘‘ وزیرآباد کے آخری سانس تک روح ِ رواں رہے۔ شرف نوگانوی، اعجاز حسین شاہ، امتیاز اللہ ہما، عبدالمعبود فتح پوری، مخلص صدیقی، ایم سلیم چشتی، غضنفر علی مظلوم ،امام دین مسافراور کئی کہنہ مشتق غزل گو اُن کے رفقائے کار تھے،، [1]

تصانیف[ترمیم]

  • صفحۂ ہستی (شعری مجموعہ)
  • تعصبانہ تبدیلیاں (1952ء)
  • گنج سخن (1956ء)
  • دیدہ بیدار (شعری مجموعہ)

وفات[ترمیم]

22 جولائی 2013ء کو گلی آرائیاں وزیر آباد میں بعمر 95 برس وفات پا گئے، جنازہ عقب حوا میموریل ہسپتال والے قبرستان میں ادا ہوا ، ۔ مرحوم سینئر صحافی ڈاکٹر سید رضا سلطان کے والد تھے ۔پنجاب بھر میں ان کے لاتعداد شاگرد تھے۔

حوالہ جات[ترمیم]

حوالہ جات