صارف:راجہ صاحب
+ | [اگر مجھے پیغام لکھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں.] |
نذرانہ عقیدت |
مرا پیمبر عظیم تر ہے
کمالِ خلاق ذات اُس کی جمالِ ہستی حیات اُس کی بشر نہیں عظمتِ بشر ہے مرا پیمبر عظیم تر ہے
وہ خود ہی قانون خود حوالہ وہ خود ہی قرآن خود ہی قاری وہ آپ مہتاب آپ ہالہ وہ عکس بھی اور آئینہ بھی وہ نقطہ بھی خط بھی دائرہ بھی وہ خود نظارہ ہے خود نظر ہے مرا پیمبر عظیم تر ہے
وہ حشر تک کا نصاب لایا دیا بھی کامل نظام اس نے اور آپ ہی انقلاب لایا وہ علم کی اور عمل کی حد بھی ازل بھی اس کا ہے اور ابد بھی وہ ہر زمانے کا راہبر ہے مرا پیمبر عظیم تر ہے
بلند ہمت بلند ارادہ وہ زُہدِ عیسیٰ سے کوسوں آ گے جو سب کی منزل وہ اس کا جادہ ہر اک پیمبر نہاں ہے اس میں ہجومِ پیغمبراں ہے اس میں وہ جس طرف ہے خدا ادھر ہے مرا پیمبر عظیم تر ہے
ذرا سے جَو ایک چارپائی بدن پہ کپڑے بھی واجبی سے نہ خوش لباسی نہ خوش قبائی یہی ہے کُل کائنات جس کی گنی نہ جائيں صفات جس کی وہی تو سلطانِ بحرو بر ہے مرا پیمبر عظیم تر ہے
مصیبتیں اپنی جان پر لے جو تیغ زن سے لڑے نہتا جو غالب آ کر بھی صلح کر لے اسیر دشمن کی چاہ میں بھی مخالفوں کی نگاہ میں بھی امیں ہے صادق ہے معتبر ہے میرا پیمبر عظیم تر ہے
اُسے غریبوں کے ساتھ دیکھوں عنانِ کون و مکاں جو تھامے کدال پر بھی وہ ہاتھ دیکھوں لگے جو مزدور شاہ ایسا نہ زر نہ دَھن سربراہ ایسا فلک نشیں کا زمیں پہ گھر ہے میرا پیمبر عظیم تر ہے
وہ اِس طرف بھی وہ اُس طرف بھی محاذ و منبر ٹھکانے اس کے وہ سربسجدہ بھی سربکف بھی کہیں وہ موتی کہیں ستارہ وہ جامعیت کا استعارہ وہ صبحِ تہذیب کا گجر ہے میرا پیمبر عظیم تر ہے
مظفر وارثی |
تعارف
- نام: محمد طاہر علی
- تعلق: لاہور، پاکستان
- دلچسپیاں: کمپیوٹر سائنس، تاریخ، شاعری ، اردو ادب ، ویب ڈائزائننگ ، ویب پر ترویح اردو زبان
میرا خواب
اجتماعی جدوجہد سے انٹرنیٹ پر اردو زبان کو عروج پہ پہنچانا میرا ایسا خواب ہے جسکے بارے میں میں ہمشہ سوچتا رہتا ہوں۔