صارف:سہل خان مہار ( باقر کے مہار)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محمد سہیل خان مہار (مقرر،محقق،مصنف،استاد،سیاستدان)

محمد سہیل خان مہار ولد محمد خان مہار ولد احمد یار مہار ولد باقر مہار ولد گوہر مہار

آپ 15ستمبر 1999 کو بصیرپور کے علاقے نور والی بھینی میں پیدا ہوۓ۔

تعلق: مہار خاندان سے (جٹ کی ایک شاخ ہے جو بعد ازاں کئ پشتوں سے ہوتی ہوئ ایک ولی کامل تک جا ملتی ہے) مہار پنجاب کے جٹ قبائل میں سے محنتی جٹ قبیلہ ہے۔ جوئیہ_قبیلہ_اور_مہار مہار قبیلہ کے جوئیہ قبیلہ کے ساتھ تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں۔ اور ہمیشہ سے ہی ساتھ آباد رہے ہیں، جنگ و جدل یا نامساعد گھڑیوں میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ مہار_جٹ_کی_آبادکاری مہار جٹ، جوئیہ قبیلہ کے ساتھ ہی عموماً آباد رہے ہیں، اور ان کے تعلقات جوئیہ قبیلہ سے بہت اچھے ہیں۔ فاضلکا ضلع ساہیوال کے مدمقابل دریائے ستلج کے علاقہ میں مہاروں کی خاصی تعداد پائی جاتی ہے۔ تاہم یہ پنجاب کے کئی اضلاع میں پائے جاتے ہیں۔

رہائش:

روایت ہے کہ مہار جٹ بھی جوئیہ قبیلہ کے ہمراہ بہاولپور آ کر آباد ہوئے تھے۔ ہار جٹ بہت ہی محنتی، مستعد، جفاکش، خوش اخلاق ہیں۔ مہار ایک قدیم کاشت کار قبیلہ ہے۔ شروع سے زمین اور کاشت کاری کے ساتھ وابستہ رہا ہے. مہار جٹوں کو اپنی نئی نسل کی تعلیم پہ خاص توجہ دینا چاہیے تاکہ سائنس و ٹیکنالوجی میں وہ سبقت لے جا سکیں اور اپنی جٹ قوم اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں۔

پتہ:

آپ کا تعلق ضلع اوکاڑہ کے ایک نواحی علاقے باقر کے مہار سے ہے،جو کہ دریاۓ ستلج کے کنارے پر آباد ہے۔جہاں آپ کا خاندان کئ صدیوں سے رہائش پذیر ہے۔آپ کے خاندان کا پیشہ کھیتی باڑی ہے۔یہ علاقہ اپنی پہچان آپ ہے ۔ہر طرف سبزہ اور ہریالی ہے۔اور ہر طرح کی فصل یہاں بیجی جاتی ہے۔زیادہ طرح لوگوں کا پیشہ ذراعت اور جانوروں کا دودھ فروخت کرنا ہے۔

تعلیم:

آپ نے ابتدائ تعلیم اپنے علاقے کے ایک پرائمری سکول سے حاصل کی۔جو کہ زیادہ عرصہ پہ محیط نہیں ہے تقریبا 2 سال علاقہ تعلیمی لحاظ سے بے حد ناقص تھا ،لہذا آپ کے والد گرامی نے تمام مصرفیات کو ترک کر کے لاہور کا رخ کیا۔آپ 2006 میں لاہور آ گۓ ،یہاں آپ نے لاہور کے ایک نواحی قصبے بھوبتاں پنڈ کے ایک بہترین سکول غازی فائونڈیشن کیڈٹ ہائ سکول میں زیر تعلیم رہے۔یہاں آپ مسلسل تین سال تک زانوے تلامذ رہے۔اس کے بعد آپ کے والد کے حکم پر آپ نے ساتھ ہی ایک کالونی جس کا نام شیر شاہ کالونی ہے وہاں BNS School Systen جو کہ ایک علم کا مرکز تھا آپ نے مڈل تک یہاں تعلیم حاصل کی۔اس کے بعد گورنمنٹ ہائ سکول شیر شاہ کالونی میں آپ نے درجہ میٹرک کے امتحانات دیے۔اس کے بعد آپ اپنے قاری صاحب کے حکم سے لاہور کے ایک بہترین مدرسہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بادامی باغ (بھیرا شریف کی برانچ)وہاں آپ بہترین اور بزرگ استاذہ کی نظر میں دین اسلامیہ کے علوم حاصل کیے۔صرف،نحو،فقہ،حدیث کے ابتدائ علوم آپ نے یہاں سے حاصل کیے،4سالہ کورا عالن عربی کا اور بارہویں جماعت تک یہاں سے تعلیم حاصل کی ۔اس کے بعد آپ نے علم وعرفان کا مرکز ،عشق و محبت کی درسگاہ منہاج القرآن میں شعبہ BS Araibic اور علوم اسلامیہ میں داخلہ لیا ۔اور الازھر اور بغداد شریف کے بہترین اساتذہ سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

اساتذہ:

آپ کے اساتذہ کرام کی ایک طویل فہرست ہے۔


گاؤں کا سکول :مولوی زکریا،ماسٹر بلال،ماسٹر محمد امین ،ماسٹر محمد ارشد


غازی فائونڈیشن کیڈٹ سکول :محترم سر عدنان، سر محمد نعیم ،مس عاصمہ،

BNS School System:مس ثمیرہ،مس مسرت،مس بہار،مس شہزادی،سر عامر خلیل،سر اسماعیل،سر سید جواد نقوی،علامہ شعیب سیالوی،قاری غلام رسول نیازی صاحب

دارالعلوم محمدیہ غوثیہ: پروفیسر غلام مصطفی القادری،سرسید وقاص علی شاہ،سر گوہر خالد،سرافتخار،سراحسان الہی سیالوی ،علامہ فضل احمد چشتی،پروفیسر غلام علی منہاس،

منہاج القرآن:سرمحمد خلیل الازھری صاحب سرجمیل حیدر الازھری صاحب ڈاکٹر شفاقت البغدادی صاحب پروفیسر ڈاکٹرممتاز سدیدی الازھری صاحب

مصرفیات: آپ اس وقت مہار سائنس اکیڈمی کے چئیرپرسن ہیں