صارف:عرفان عزیز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عــرفـان عـزیز

عرفان عزیز قلمی نام سے مشہور ہیں، ان کا اصل نام عرفان علی ہے ، بہاولپور سے قریباً تیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یزمان شہر جو نواب بہاول پور نے عراق کے شہر پر اس کا نام یزمان ریل وے رکھا ،جہاں سے ریل گاڑی گزرا کرتی تھی، جو بعد کے نااہل حکومت کی عدم توجہ پس افتادہ ہوگیا۔

پیدائش[ترمیم]

جون کی چھ تاریخ سن ایک ہزار نو سو چورانوے کی پیدائش ہے ،والد کا نام عبد الخالق ہے،

ادب سے لگاؤ[ترمیم]

شعر و سخن سے دل چسپی حد تک ہے ، تاریخ کے قاری ہیں، گورنمنٹ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی، مذہبی طور پر دعوت اسلامی سے منسلک ہیں، افسانہ نگاری میں بھی کافی دسترس حاصل کی ہیں،

افسانے[ترمیم]

ان کے بے شمار افسانے منظرعام ہوچکے ہیں،

1 ہاں میں لوٹ آؤں گا

2 بابا اور بانو

3 سیاہ اندھیرا

4 اندھا سوراخ

5 بغاوت[1]

وغیرہ

اشعار[ترمیم]

عرفان عزیز شعر بھی لکھتے ہیں چند اشعار بہ طور نمونہ پیش ہیں


میرے آنکھ کے پانی کو کون سمجھے گا

پلکیں بھیگ جاتی ہیں،کہانی کون سمجھے گا

، اِتنا یاد نہ آیا کرو،سبب پوچھتے ہیں لوگ

اِتنا ستایا نہ کرو،سبب پوچھتے ہیں لوگ

: موسم سہانا ہوا چاہتا ہے

میرے دل میں اترنا چاہتا ہے،

صرف تجھ ہی سے پیار کروں،

ایسا موسم ہوا چاہتا ہے


تجھ درد اور غم نہ آئے

میرا دل یہ دعا چاہتا ہے،

سن لے تو ، دل کی دھڑکنیں

میں ایسی صدا چاہتا ہوں

نئی غزل 2019مارچ 4

تھم گئے ہیں ، سہارے ان کے،

مفقودِنظر ہے، ستارےان کے

اہل جماعت کو خبر دو ہماری،

بے وفا نہیں ہیں،سہارے ان کے

پوشیدہ تعلق رکھ کے اکثر لوگ

فدا رہتے ہیں سر پا یارانے ان کے

پہلے تھے جن کے سہارےجیتے

اب نہیں ہیں سہارے ان کے

دل میں پیوستہ ہیں، باتیں ان کی

دل میں رک گئے حادثے ان کے

اب کوئی نئےانداز کو لپکے ہیں

زخم اول ہی گہرے ہیں پرانے ان کے

انہی کے زخموں نے،عــزیـز ڈوبا ہے

دریا کے نہیں ہیں کنارے ان کے


  1. استشهاد فارغ (معاونت)