صباح الدین عبد الرحمن
صباح الدین عبد الرحمن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1911 دیسنہ، بہار |
تاریخ وفات | 18 نومبر 1987 (75–76 سال) |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پٹنہ |
تعلیمی اسناد | ماسٹر آف آرٹس |
پیشہ | مؤرخ |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
ملازمت | دار المصنفین شبلی اکیڈمی |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
سید صباح الدین عبدالرحمن کی پیدائش متحدہ ہندوستان کے صوبہ بہار کے علاقے بستی دیسنہ میں 1911ء میں ہوئی۔ان کے استاد محترم سید سلیمان ندوی بھی اسی بستی میں پیدا ہوئے تھے۔سید صباح الدین ایک علمی خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور آپ کے خاندان میں کئی پشتوں سے انگریزی تعلیم کا رواج تھا ۔آپ اپنے والد کی زیارت سے محروم رہے کیونکہ ان کا انتقال آپ کی ولادت سے پہلے ہی ہوچکا تھا۔شفقت پدری سے محروم یہ بچہ ابھی اپنی عمر کے ساتویں سال میں ہی تھا کہ والدہ ماجدہ کی وفات کا غم بھی سہنا پڑالیکن عزیز واقارب کی محبت و شفقت اور پرورش و پرداخت نے ان کو یتیمی کا احساس نہ ہونے دیا ۔خاندانی رواج کے مطابق انگریزی تعلیم شروع کی اور تعلیمی مدارج طے کرتے ہوئے پٹنہ یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔اس کے علاوہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ٹریننگ کالج سے بھی ڈگری لی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی کچھ عرصہ رہے۔1935ءمولانا سید سلیمان ندویؒ کی مردم شناس نگاہوں نے ان کو منتخب کر لیا اور آپ دارالمصنفین آگئے اور آخری دم تک اسی سے منسلک رہے۔مسند شبلی وسلیمان پر رونق افروز ہونے والا یہ آفتاب علم باون سال تک دار المصنفین کے افق پر چمکنے کے بعد18 نومبربروز بدھ1987ء میں غروب ہو گیا ۔آپ کی نماز جنازہ سید ابو الحسن علی ندوی ؒ نے پڑھائی اور آپ علامہ شبلی نعمانی کے پہلو میں دفن ہوئے۔[1]