صبا احمد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
صبا احمد
معلومات شخصیت
پیدائش 11 جنوری 1985ء (39 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت ریپبلکن پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی پورٹلینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

صبا احمد کی پیدائش 11 جنوری1985 کو ہوئی [1] ایک پاکستانی سیاسی کارکن ، وکیل اور امریکی شہریت کی حامل انجینئر ہیں [2] وہ ریپبلکن مسلم اتحاد کی صدر [3] [4] ریاست ہائے متحدہ امریکا پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس [5] او انٹیل میں سابق انجینئر ہیں [6] انھوں نے مسلم امریکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ریپبلکن کو ووٹ دیں [7]وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتی ہیں [3] لیکن انھوں نے کہا ہے کہ وہ ان کے اسلام کے بارے میں لاعلمی خیالات سے شدید رنجیدہ ہیں [7]

سوانح عمری[ترمیم]

وہ راول پنڈی پاکستان میں پیدا ہوئی تھیں جب وہ 12 سال کی تھیں تو امریکا منتقل ہو گئیں اور پھر اوریگون میں پلی بڑھی [8] اوریگون کے پورٹ لینڈ میں کرسمس کے درخت کو جلا نے کوشش کے الزام میں سزا یافتہ محمد عثمان محمود کے اہل خانہ کی دوست کی حیثیت سے وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی۔ صبا احمد کو پریس نے انٹرویو دیا [6] انھوں نے اس دفاع میں کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اس کو "فرد جرم" بنایا گیا ہو[9] [10] جنوری 2011 میں وہ مقامی خبروں میں تھیں کیونکہ ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ لاپتہ ہیں لیکن وہ اصل میں کیلیفورنیا میں محفوظ تھیں [11] اس وقت ان کے اہل خانہ نے دعوی کیا تھا کہ انھیں ذہنی خرابی کی شکایت ہے ، لیکن صبا احمد نے اس کی تردید کی ہے [6] 2011 میں وہ امریکی کانگریس کے لیے بطور ڈیموکریٹ انتخاب لڑ گئیں [5] [6] 2014 میں انھوں نے دی گارجین میں ایک مضمون شائع کیا ، جس میں اس کی وضاحت کی گئی تھی کہ وہ 2014 میں ریپبلکن بن چکی ہے کیونکہ وہ یقین کرتی ہے کہ ان کے اسلامی حامی ، روایتی حامی خاندان ، کاروبار کے حامی ، تجارت کے حامی اقدار جی او پی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں [4] [5] [7] جون 2014 میں بنی غازی حملوں سے متعلق ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے پینل میں بریگزٹ گیبریل نے انھیں تمام مسلمانوں کی تصویر کشی کے بارے میں پوچھنے کے بعد طنز کا نشانہ بنایا[8] [12] 2015 میں انھوں نے فاکس نیوز پر امریکی پرچم حجاب پہننے کی شہ سرخیاں بنائیں۔ وہ ٹرمپ کے اس تبصرے پر گفتگو کر رہی تھیں کہ وہ پیرس میں دہشت گرد حملوں کے سلسلے کے بعد کچھ خاص بنیاد پرست مساجد کو بند کرنے پر غور کریں گے۔ انھوں نے ٹرمپ کو ایک مسجد جانے کی دعوت دی [5] [13] [14] [2] [15] [16] [17] [18] [19]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://votesmart.org/candidate/biography/134561/saba-ahmed
  2. ^ ا ب "I am Muslim and Republican – and was attacked by people in my party"۔ The Guardian۔ July 4, 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  3. ^ ا ب "Who Is Saba Ahmed? Muslim Republican Wearing American Flag Hijab Spars With Trump Spokesperson On Fox News"۔ International Business Times۔ November 18, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  4. ^ ا ب "Saba Ahmed: Urging US Muslims to vote Republican"۔ Al Jazeera۔ February 5, 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  5. ^ ا ب پ ت "Republican Muslim Leader Wants Trump To Address Religious Prejudice"۔ این پی ار۔ February 28, 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  6. ^ ا ب پ ت Jeff Mapes (August 19, 2011)۔ "Saba Ahmed's unusual race for an Oregon congressional seat"۔ The Oregonian۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  7. ^ ا ب پ Samuel G. Freedman (January 8, 2016)۔ "A Republican Muslim Out to Expand the Ranks"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ June 17, 2018 
  8. ^ ا ب Denis Theriault (December 2, 2010)۔ "No One Was Going to Die"۔ Portland Mercury۔ پرو کویسٹ 845512930 
  9. Rebecca Woolington (January 20, 2011)۔ "Missing Beaverton woman found safe in California hotel"۔ The Oregonian۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  10. "Heritage event attendee describes 'a hostile, unfriendly environment'"۔ The Washington Post۔ June 19, 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ June 16, 2018 
  11. Dana Milbank (June 16, 2014)۔ "Dana Milbank: Heritage's ugly Benghazi panel"۔ The Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  12. "Can Anyone Explain Why Saba Ahmed is Wearing That?"۔ Huffington Post۔ November 18, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ June 17, 2018 
  13. Jenna Amatulli (November 18, 2015)۔ "Total Badass Goes On Fox News In Patriotic Hijab"۔ Huffington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ June 17, 2018 
  14. Tina Nguyen (December 11, 2015)۔ "Why These Muslim Republicans Aren't Worried About Trump"۔ Vanity Fair۔ اخذ شدہ بتاریخ June 17, 2018 
  15. Emily Canal (November 19, 2015)۔ "Saba Ahmed's American Flag Hijab Is A $10 Scarf Sold In Times Square"۔ Forbes۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  16. Ben Nigh، Jacob Shamsian (December 5, 2015)۔ "This Muslim woman is a proud Republican — and she thinks Trump will come around on Islam"۔ Business Insider۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  17. Kara Bettis (November 30, 2015)۔ "Muslim Republican Saba Ahmed works to build bridges"۔ New Boston Post۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  18. Shane Goldmacher (December 11, 2015)۔ "Republican Muslim Coalition founder to Trump: Come to a mosque with me"۔ Politico۔ July 5, 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018 
  19. Tim Mak (November 25, 2015)۔ "Republican Muslims Hope the GOP Hate Away"۔ The Daily Beast۔ اخذ شدہ بتاریخ July 5, 2018