صبا ولد خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

صبا ولد خان ( فارسی: صبا ولدخان‎ ) ایک ایرانی امریکی بائیومیڈیکل سائنس دان اور اوہائیو کے کلیولینڈ میں واقع کیسین ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر اور آر این اے (RNA) محقق ہیں۔ [1]

2005 میں انھیں جی ای / سائنس کی طرف سے نوجوان سائنس دان ایوارڈ spliceosomes دیا گیا جو سپلائسوسمز کے طریقہ کار کو سمجھنے پر دیا گیا[2] ۔ یہ جینیاتی تحقیق کی ایک اہم شاخ ہے، " تمام انسانی جینیاتی امراض کا 20 فیصد یا 30 فیصد ان غلطیوں کی وجہ سے ہوتا ہے جو سپلائسیوسم سے متعلق ہوتی ہیں "۔ [3]

تعلیم[ترمیم]

صبا ولد خان نے 1996 میں ایران میں میڈیکل سائنس کی تہران یونیورسٹی سے میڈیکل ڈاکٹر کی ڈگری حاصل کی۔ وہ پی ایچ ڈی کرنے کے لیے کولمبیا یونیورسٹی ، نیو یارک، امریکا چلی گئیں [4] ۔ 2004 میں، وہ اوہائیو کلیولینڈ میں کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی میں معاون پروفیسر کے درجے تک ترقی کر گئیں۔ [5]

ایوارڈ اور اعزازات[ترمیم]

صبا ولد خان کو ڈاکٹریٹ مقالے کے لیے فریڈ ہچنسن کینسر ریسرچ سنٹر کی طرف سے ہیرالڈ وینٹراب ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ [4]

انھیں 2004 میں انھیں سیرل اسکالر نامزد کیا گیا تھا۔ اسی سال انھیں امریکن ایسوسی ایشن فار ایڈوانسمنٹ آف سائنس (AAAS) ینگ سائنٹسٹ گرینڈ پرائز سے بھی نوازا گیا۔

2006 میں ، وہ روزالنڈ فرینکلن سوسائٹی کی بانی رکن بن گئیں۔ [6] انھیں 2006 میں نیشنل ٹیکنیکل ایسوسی ایشن کے کلیولینڈ چیپٹر کی جانب سے نسوروما (Nsoroma) ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Saba Valadkhan"۔ Case Comprehensive Cancer Center | School of Medicine | Case Western Reserve University (بزبان انگریزی)۔ 2020-05-06۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2020 
  2. "Saba Valadkhan of Case Western Reserve University Wins Young Scientist Award"۔ www.payvand.com۔ 26 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2021 
  3. "News"۔ aaas.org۔ 20 جون 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2021 
  4. ^ ا ب "Dr. Saba Valadkhan: A Renowned Biomedical Scientist"۔ www.payvand.com۔ 30 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2020 
  5. "Valadkhan Lab"۔ www.valadkhanlab.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2020 
  6. "Home"۔ www.rosalindfranklinsociety.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2020 

بیرونی روابط[ترمیم]