مندرجات کا رخ کریں

صدر آرمینیا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
President the
Republic of Armenia
Հայաստանի Հանրապետության նախագահ  (آرمینیائی)
Presidential seal[1]
Presidential standard
موجودہ
Vahagn Khachaturyan

13 March 2022 سے
خطابصدر جمہوریہ (formal)
عزت مآب (diplomatic, abroad)[2]
قسمسربراہ ریاست
رہائشPresidential Palace
نشستیریوان
تقرر کُننِدہNational Assembly
مدت عہدہOne seven-year term
قیام بذریعہConstitution of Armenia
پیشروFirst Secretaries of the Communist Party of Armenia
تشکیل11 November 1991
اولین حاملLevon Ter-Petrosyan
نائبPresident of the National Assembly
تنخواہannual: آرمینیائی درام 15,873,600[3]
ویب سائٹpresident.am

آرمینیا کے صدر ((آرمینیائی: Հայաստանի նախագահ)‏) آرمینیا کے جمہوریہ کے سربراہ ہیں۔ صدر کا عہدہ زیادہ تر رسمی ہے کیونکہ ملک میں 2015ء میں آئینی اصلاحات کے بعد پارلیمانی نظام نافذ کیا گیا ہے۔ تاہم، صدر آرمینیا کی ریاستی خود مختاری اور آئینی امور کی نگرانی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔[4]

تاریخ

[ترمیم]

آرمینیا میں صدر کا عہدہ 1991ء میں سوویت یونین سے آزادی کے بعد قائم کیا گیا۔ آزادی کے ابتدائی برسوں میں صدر کو اہم اختیارات حاصل تھے، لیکن 2015ء کی آئینی اصلاحات کے بعد اختیارات کی مرکزیت وزیر اعظم کے عہدے کو منتقل کر دی گئی۔ ان اصلاحات کے نتیجے میں صدر کا کردار رسمی حیثیت اختیار کر گیا۔[5]

انتخاب

[ترمیم]

آرمینیا کے صدر کو پارلیمنٹ اور پارلیمانی انتخاب کنندگان کی کونسل کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے۔ صدر کی مدت سات سال ہے اور وہ دوبارہ انتخاب کے لیے اہل نہیں ہوتا۔[6] صدر بننے کے لیے امیدوار کو آرمینیا کی شہریت اور کم از کم 40 سال کی عمر کا ہونا ضروری ہے۔[7]

اختیارات اور فرائض

[ترمیم]

آرمینیا کے صدر کا کردار زیادہ تر رسمی اور آئینی نوعیت کا ہے۔ ان کے فرائض میں شامل ہیں:

  • آئین کی حفاظت اور ملک کی خود مختاری کو یقینی بنانا۔
  • سرکاری تقرریوں کی منظوری دینا۔
  • اہم سرکاری تقریبات اور بین الاقوامی دوروں میں آرمینیا کی نمائندگی کرنا۔
  • قانون سازی کی نگرانی کرنا اور بلوں پر دستخط کرنا یا انھیں پارلیمنٹ کو واپس بھیجنا (محدود اختیارات کے ساتھ)۔

[8]

موجودہ صدر

[ترمیم]

آرمینیا کے موجودہ صدر واہاغن خاچاطوریان ہیں، جو 13 مارچ 2022ء کو صدر منتخب ہوئے۔ ان کا انتخاب پارلیمنٹ نے کیا اور وہ آرمینیا کے سیاسی نظام میں ایک غیر جانبدار شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔[9]

سابق صدور

[ترمیم]

آرمینیا کے پہلے صدر لیوون ٹیر-پیٹروسیان تھے، جو 1991ء میں منتخب ہوئے اور 1998ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔ ان کے بعد مختلف صدور نے عہدہ سنبھالا، جن میں روبرٹ کوچاریان، سرژ سرکیسیان اور آرمین سارکیسیان شامل ہیں۔ 2015ء کی آئینی اصلاحات کے بعد صدارت کا کردار رسمی ہو گیا اور پارلیمانی نظام نافذ ہوا۔[10]

2015ء کی آئینی اصلاحات

[ترمیم]

2015ء میں آرمینیا میں آئینی ریفرنڈم کے ذریعے سیاسی نظام کو پارلیمانی نظام میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں صدر کے اختیارات کم کر دیے گئے اور وزیر اعظم کو ملک کے انتظامی امور کا مرکز بنایا گیا۔[11] آئینی اصلاحات کے بعد صدر کا کردار ایک غیر جانبدار شخصیت کے طور پر نمایاں ہوا، جو آئینی اور رسمی امور کی نگرانی کرتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Тhe Emblem of the Presidential Power"
  2. "I believe the 21st century will be Armenia's age. Armen Sarkissian"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-19, The President of the Republic of Armenia
  3. "How much salary does the Prime Minister get?"۔ iravaban.net۔ 9 مئی 2018
  4. https://www.britannica.com/place/Armenia/Government-and-society
  5. https://www.rferl.org/a/armenian-parliament-elects-new-president/29132266.html
  6. https://www.osce.org/odihr/elections/armenia
  7. https://www.constituteproject.org/constitution/Armenia_2015.pdf
  8. https://www.armradio.am/en/30252
  9. https://www.aljazeera.com/news/2022/3/3/armenian-parliament-elects-vahagn-khachaturyan-as-president
  10. https://www.globalsecurity.org/military/world/armenia/president.htm
  11. https://www.reuters.com/article/us-armenia-reform-idUSKBN0TQ1JT20151206