مندرجات کا رخ کریں

صدر آسٹریا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
President Austria
Bundespräsident der Republik Österreich
موجودہ
Alexander Van der Bellen

26 January 2017 سے
خطابصدر جمہوریہ
عزت مآب
قسمسربراہ ریاست
حیثیتSupreme executive organ
رکنPresidential Chancellery
نشستLeopoldine Wing, Hofburg Imperial Palace
Innere Stadt, ویانا
نامزد کُننِدہPolitical parties or self-nomination
تقرر کُننِدہDirect popular vote
sworn in by the Federal Assembly
مدت عہدہSix years,
renewable once consecutively
قیام بذریعہConstitution of Austria
تشکیلCreation:
10 نومبر 1920
(104 سال قبل)
 (1920-11-10)
Restoration:
27 اپریل 1945
(79 سال قبل)
 (1945-04-27)
اولین حاملMichael Hainisch
ختم کر دیاAnschluss:
13 مارچ 1938
(86 سال قبل)
 (1938-03-13) (later restored)
جانشینLine of succession
تنخواہ€349,398 annually
ویب سائٹbundespraesident.at

آسٹریا کے صدر ((جرمن: Bundespräsident der Republik Österreich)‏) آسٹریا کے جمہوریہ کے سربراہِ مملکت ہیں۔ یہ عہدہ زیادہ تر رسمی حیثیت رکھتا ہے، تاہم آئینی طور پر صدر کو وسیع اختیارات حاصل ہیں۔ صدر آسٹریا کے آئین کے تحت مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں اور سفارتی تعلقات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔[1]

تاریخ

[ترمیم]

آسٹریا میں صدر کا عہدہ 1920ء میں پہلی بار جمہوریہ کے آئین کے تحت قائم کیا گیا۔ اس سے قبل یہ عہدہ غیر موجود تھا اور ملک کے سربراہ کی حیثیت سے بادشاہ کا کردار تھا۔ 1929ء میں آئینی ترامیم کے ذریعے صدر کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔[2] دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی کی حکمرانی کے باعث یہ عہدہ معطل رہا، لیکن 1945ء میں آسٹریا کی آزادی کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا۔[3]

انتخاب

[ترمیم]

صدر کا انتخاب عوامی ووٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے اور وہ چھ سال کی مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ ایک شخص زیادہ سے زیادہ دو مرتبہ اس عہدے پر فائز ہو سکتا ہے۔[4] انتخابی عمل میں کسی بھی شہری کو صدر بننے کے لیے اہل قرار دیا جاتا ہے، بشرطیکہ وہ 35 سال کی عمر کا ہو اور آسٹریائی شہریت رکھتا ہو۔[5]

اختیارات اور فرائض

[ترمیم]

آسٹریا کے صدر کے اختیارات آئینی طور پر محدود ہیں، لیکن وہ اہم تقرریوں اور قانونی کارروائیوں میں ایک کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔[6] ان کے اختیارات میں شامل ہیں:

  • وزراء اور اعلیٰ عہدے داروں کی تقرری اور برطرفی۔
  • پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اختیار (مخصوص حالات میں)۔
  • بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق۔
  • فوج کے سپریم کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دینا۔

موجودہ صدر

[ترمیم]

آسٹریا کے موجودہ صدر الیکسانڈر وان ڈیر بیلن ہیں، جو 26 جنوری 2017ء کو پہلی بار صدر منتخب ہوئے تھے اور بعد میں دوبارہ منتخب ہوئے۔[7] وان ڈیر بیلن کا تعلق گرین پارٹی سے ہے، لیکن وہ ایک غیر جانبدار رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔[8]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://www.britannica.com/topic/list-of-presidents-of-Austria-1788576
  2. https://www.austria.org/the-federal-president
  3. https://www.dw.com/en/role-of-the-austrian-president/a-19177070[مردہ ربط]
  4. https://www.parlament.gv.at/ENGL/PERK/PARL/WRFP/Wahlpraesidentschaft/[مردہ ربط]
  5. https://www.osce.org/odihr/elections/austria/49375[مردہ ربط]
  6. https://www.constituteproject.org/constitution/Austria_1920.pdf[مردہ ربط]
  7. https://www.theguardian.com/world/2017/jan/26/austria-new-president-alexander-van-der-bellen
  8. https://www.euronews.com/2022/10/09/alexander-van-der-bellen-re-elected-austrian-president-in-first-round-win[مردہ ربط]

حوالہ جات

[ترمیم]