صدور پاکستان کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

1956ء میں پاکستان کے جمہوریہ بننے تک، پاکستان کا سربراہ برطانوی بادشاہ ہوا کرتا تھا۔ 1947ء تا 1956ء تک برطانوی بادشاہ کے نمائندے کے طور پر جو گورنر جنرل رہے ان کے لیے دیکھیے ; گورنر جنرل پاکستان۔

Image of Pakistan President's flag
پاکستانی صدر کا جھنڈا
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
پاکستان
آئین

صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔[1] ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر با رہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے آئین میں اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔[2] اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔[3]

1956ء میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تب سے اب تک اس عہدے پر 11 صدور فائز ہو چکے ہیں۔[4] 1956ء کے قانون میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تو اسکندر مرزا ملک کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔[5][6] ان گیارہ صدور کے علاوہ دو نگران صدر بھی مختصر عرصے کے لیے اس کرسی پر کام کرتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک وسیم سجاد تھے جو ایک دفعہ 1993ء میں اور 1997ء-1998ء میں صدر رہے۔[7] صدر کا عہدہ پانچ سال پر مبنی ہوتا ہے۔ صدر کے عہدے کی میعاد ختم ہونے پر یا ان کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینٹ یہ عہدہ سنبھالتا ہے۔[3]

چھ صدور کا تعلق کسی نا کسی سیاسی جماعت سے تھا جن میں سے چار کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔ پاکستانی صدور کی تاریخ میں ایک صدر ریٹائرڈ فوجی تھے جبکہ چار حاضر سروس صدر تھے ان میں سے تین حضرات کامیاب فوجی بغاوت سے حکومت میں داخل ہوئے جن کی ترتیب یوں ہے -ایوب خان 1958ء میں، محمد ضیاءالحق 1977ء میں اور پرویز مشرف 1999ء میں۔[4][8] صدر محمد ضیاء الحق دوران میں صدرات ہی 17 اگست، 1988ء کو بہاولپور سے اسلام آباد آتے ہوئے جہاز حادثے میں ہلاک ہوئے[9][10]۔ ایوب خان کی مدت صدارت دس سال اور پانچ ماہ پر محیط ہے جو بطور صدر پاکستانی تاریخ میں سب سے بڑی مدت ملازمت ہے۔[n 1][11] ممنون حسین جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ سے ہے انھیں 30 جولائی 2013ء کو صدر منتخب کیا گیا، انھوں نے 702 ووٹوں میں سے 432 ووٹ حاصل کر کے اکثریت حاصل کی اور عہدے کا حلف 9 ستمبر 2013ء کو اٹھایا[12][13] اور 8 ستمبر 2018ء کو ان کی مدت ختم ہو گئی۔[14]

پاکستانی صدور کی فہرست

کلید برائے صدور فہرست
جماعت کا نام
ریپبلکن پارٹی (پاکستان)
کنونشن مسلم لیگ
عسکریہ پاکستان
آزاد
پاکستان مسلم لیگ (ق)
پاکستان پیپلز پارٹی
پاکستان مسلم لیگ (ن)
پاکستان تحریک انصاف
نمبر. تصویر نام
(پیدائش - وفات)
منتخب آغاز اختتام سیاسی جماعت
1 اسکندر مرزا

(1899ء–1969ء)
1956ء 23 مارچ 1956ء 27 اکتوبر 1958ء ریپبلکن پارٹی (پاکستان)
2 ایوب خان

(1907ء–1974ء)
مارشل لا 27 اکتوبر 1958ء 25 مارچ 1969ء مارشل لا
3 یحییٰ خان

(1917ء–1980ء)
مارشل لا 25 مارچ 1969ء 1 جولائی 1969ء مارشل لا
1 جولائی 1969ء 20 دسمبر 1971ء
4 ذوالفقار علی بھٹو
(1928ء–1979ء)
1971ء 20 دسمبر 1971ء 14 اگست 1973ء پاکستان پیپلز پارٹی
5 فضل الہی چوہدری

(1904ء–1982ء)
1973ء 14 اگست 1973ء 16 ستمبر 1978ء پاکستان پیپلز پارٹی
6 محمد ضیاء الحق
(1924ء–1988ء)
مارشل لا 16 ستمبر 1978ء 17 اگست 1988ء مارشل لا
7 غلام اسحاق خان

(1915ء–2006ء)
1988ء 17 اگست 1988ء 18 جولائی 1993ء آزاد
وسیم سجاد

(پیدا‏ئش 1941ء)
قائم مقام
18 جولائی 1993ء 14 نومبر 1993ء پاکستان مسلم لیگ (ن)
8 فاروق لغاری

(1940ء–2010ء)
1993ء 14 نومبر 1993ء 2 دسمبر 1997ء پاکستان پیپلز پارٹی
وسیم سجاد

(پیدا‏ئش 1941)
قائم مقام
2 دسمبر 1997ء 1 جنوری 1998ء پاکستان مسلم لیگ (ن)
9 محمد رفیق تارڑ

(1929–2022)
1997 1 جنوری 1998ء 20 جون 2001ء پاکستان مسلم لیگ (ن)
10 پرویز مشرف

(1943–2023)
2004ء 20 جون 2001ء 18 اگست 2008ء مارشل لا
محمد میاں سومرو

(پیدا‏ئش 1950)
قائم مقام
18 اگست 2008ء 9 ستمبر 2008ء پاکستان مسلم لیگ (ق)
11 آصف علی زرداری

(پیدا‏ئش 1955ء)
2008ء 9 ستمبر 2008ء 9 ستمبر 2013ء پاکستان پیپلز پارٹی
12

ممنون حسین

(1941–2021)

2013ء 9 ستمبر 2013ء 9 ستمبر 2018ء پاکستان مسلم لیگ (ن)
13 عارف علوی

(پیدا‏ئش 1949ء)

2018ء 9 ستمبر 2018ء 10 مارچ 2024ء پاکستان تحریک انصاف
11 آصف علی زرداری

(پیدا‏ئش 1955ء)
2024ء 10 مارچ 2024ء برسر منصب پاکستان پیپلز پارٹی

خط زمانی

عارف علویممنون حسینآصف علی زرداریمحمد میاں سومروپرویز مشرفرفیق تارڑوسیم سجادفاروق احمد خان لغاریغلام اسحاق خانمحمد ضیاء الحقفضل الہی چوہدریشیخ انوار الحقذوالفقار علی بھٹویحییٰ خانایوب خانFazlul Qadir ChaudhryMohammad Afzal Cheemaاسکندر مرزا

مزید دیکھیے


پاکستان کے سربراہان مملکت کی فہرست

حواشی


  1. بمطابق مارچ 2013

حوالہ جات

  1. "The President's Role"۔ Presidency of the Islamic Republic of Pakistan۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  2. "Pakistan parliament agrees to curb presidential powers"۔ بی بی سی نیوز۔ 8 اپریل 2010۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جولائی 2012 
  3. ^ ا ب "The constitution of the islamic republic of pakistan" (PDF)۔ قومی اسمبلی پاکستان۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (pdf) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جولائی 2012 
  4. ^ ا ب "Previous Presidents"۔ Presidency of the Islamic Republic of Pakistan۔ 25 اپریل 2011۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  5. Monitoring Desk (14 نومبر 2012)۔ "Former President Iskander Mirza remembered"۔ دی فرینٹئیر پوسٹ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  6. "Iskander Mirza"۔ PakistanHerald.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  7. "Wasim Sajjad"۔ DailyPakistan.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  8. "World: South Asia – Pakistan's army and its history of politics"۔ BBC News۔ 12 اکتوبر 1999۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  9. Michael Fathers (18 اگست 1998)۔ "Obituary: President Mohammad Zia ul — Haq"۔ The Independent۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  10. Hasan Ali (19 اگست 2008)۔ "4 military dictators among 14 heads of state under Officers' Club of Revolutionary Armed Forces"۔ Daily Times۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جنوری 2013 
  11. Sartaj Aziz (2009)۔ Between Dreams and Realities: Some Milestones in Pakistan’s History۔ Karachi, Pakistan: Oxford University Press۔ صفحہ: 408۔ ISBN 978-0-19-547718-4 
  12. "Mamnoon Hussain elected as Pakistan's 12th president"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Web Desk۔ 30 جولائی 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2013 
  13. Manan, Abdul / Khan, Sumera (30 جولائی 2013)۔ "Watershed moment: Asif Zardari basks in afterglow of democracy"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 ستمبر 2013 
  14. صدر ممنون حسین گارڈ آف آنر لے کر ایوان صدر سے روانہ

بیرونی روابط

  • "صدور"۔ WorldStatesman.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2016