صلاح الدین البیطار
صلاح الدین البیطار | |
---|---|
(عربی میں: صلاح البيطار) | |
![]() |
|
مناصب | |
وزیر اعظم سوریہ (47 ) | |
برسر عہدہ 1 جنوری 1966 – 23 فروری 1966 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 مئی 1912ء دمشق |
وفات | 21 جولائی 1980ء (68 سال)[1][2][3] پیرس کا آٹھواں اراؤنڈڈسمنٹ |
مدفن | بغداد |
طرز وفات | قتل |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پیرس |
پیشہ | سیاست دان ، سفارت کار |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم ![]() |
صلاح الدین البیطار (انگریزی: Salah al-Din al-Bitar) (عربی: صلاح الدين البيطار; 1 جنوری 1912 – 21 جولائی 1980) ایک سوری سیاست دان تھا جس نے 1940ء کی دہائی کے اوائل میں میشیل عقلق کے ساتھ مل کر عرب سوشلسٹ بعث پارٹی - سوریہ علاقہ کی بنیاد رکھی۔ 1930ء کی دہائی کے اوائل میں پیرس میں طلبہ کے طور پر، دونوں نے ایک نظریہ وضع کیا جس میں قوم پرستی اور سوشلزم کے پہلوؤں کو ملایا گیا تھا۔ بعد میں صلاح الدین البیطار نے سوریہ میں کئیی ابتدائی بعثی حکومتوں میں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں لیکن اس پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی کیونکہ یہ مزید بنیاد پرست ہو گئی۔ 1966ء میں وہ ملک سے فرار ہو گئے، زیادہ تر یورپ میں رہے اور سیاسی طور پر اس وقت تک سرگرم رہے جب تک کہ 1980ء میں اسے پیرس میں حافظ الاسد کی حکومت سے منسلک نامعلوم حملہ آوروں نے قتل کر دیا۔ [4][5][6][7]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Salah-al-Din-Bitar — بنام: Salah al-Din Bitar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Salah-al-Din-Bitar — بنام: Salah al-Din Bitar
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000019031 — بنام: Salah El Bitar — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ David Commins (2013)۔ "Bitar, Salah al-Din al- (1912–1980)"۔ Historical Dictionary of Syria (3rd ایڈیشن)۔ Plymouth, UK: Scare Crow Press, Inc.۔ ص 81۔ ISBN:978-0-8108-7820-4۔
Hafiz al-Asad's regime suspected Bitar of plotting against it, and, on 21 جولائی 1980, he was assassinated in Paris by Syrian agents
- ↑ Albert J. Jongman (1988)۔ Political Terrorism: A New Guide to Actors, Authors, Concepts, Data Bases, Theories, and Literature۔ Transaction Publishers۔ ص 670۔ ISBN:978-1-4128-1566-6۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-01
- ↑ "Prominent Enemy Of Syria's Assad Is Slain in Paris"۔ www.washingtonpost.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-01
- ↑ Bernard Reich (1990)۔ "Salah al-Din Bitar (1912–1980)"۔ Political Leaders of the Contemporary Middle East and North Africa: A Biographical Dictionary۔ Greenwood Press۔ ص 110, 111۔ ISBN:0-313-26213-6۔ LCCN:89-7498
کتابیات
[ترمیم]- Batatu, Hanna (2000)۔ The Old Social Classes and New Revolutionary Movements of Iraq (3rd ایڈیشن)۔ Saqi Books۔ ISBN:0-86356-520-4
- Robin Bidwell (2012)، Dictionary Of Modern Arab History، Routledge، ISBN:978-0-7103-0505-3
- Devlin, John (1975)۔ The Baath Party: a History from its Origins to 1966 (2nd ایڈیشن)۔ Hoover Institute Press۔ ISBN:978-0-8179-6561-7
- Jankowski, James (2002)۔ Nasser's Egypt, Arab Nationalism, and the United Arab Republic۔ Lynne Rienner Publishers۔ ISBN:1-58826-034-8
- Moubayed, Sami M. (2006)۔ Steel & Silk: Men and Women who shaped Syria 1900–2000۔ Cune Press۔ ISBN:1-885942-40-0
- Rabinovich, Itamar (1972)۔ Syria Under the Baʻth, 1963–66: The Army Party Symbiosis۔ Transaction Publishers۔ ISBN:0-7065-1266-9
- Seale, Patrick (1990)۔ Asad of Syria: The Struggle for the Middle East۔ University of California Press۔ ISBN:0-520-06976-5
- 1912ء کی پیدائشیں
- 5 مئی کی پیدائشیں
- دمشق میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1980ء کی وفیات
- 21 جولائی کی وفیات
- بعث پارٹی
- عرب قوم پرست
- عرب قوم پرستی
- اسلامی اشتراکیت پسند
- پیرس میں مقتول شخصیات
- سوری بیرون ملک مقتول افراد
- سوری جلاوطن
- سوری عرب قوم پرست
- سوریہ کے وزرائے اعظم
- سوریہ کے وزرائے خارجہ
- فرانس میں دہشت گردی سے اموات
- فرانس میں سیاسی قتل
- فرانس میں غیر حل شدہ قتل
- فرانس میں وفیات بذریعہ آتشیں اسلحہ
- فضلا جامعہ پیرس
- فوجی تاخت میں معزول شدہ قائدین
- مقتول سوری سیاست دان