ضباعہ بنت زبير
ضباعہ بنت زبير | |
---|---|
ضباعہ بنت زبير بن عبد المطلب | |
معلومات شخصیت | |
شوہر | مقداد بن الاسود |
اولاد | عبدالله بن المقداد بن الاسود كريمہ بنت المقداد بن الاسود |
عملی زندگی | |
نسب | بني ہاشم |
درستی - ترمیم |
ضباعہ بنت زبیر بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی قرشی ہاشمی مہاجرین میں سے تھی۔نبی کریم ﷺ کی چچا جازد بہن . ان کی والدہ عاتکہ بنت ابی وہب بن عمرو بن عائذ بن عمران بن مخزوم [1] ، اورصحابی عبد اللہ بن زبیر بن عبد المطلب کی بہن [2] اور صحابیہ ام حکیم بنت زبیر بن عبد المطلب کی بہن[3] اور آپ احادیث کی راویہ بھی ہیں ۔
شادی
[ترمیم]خدا کے رسول نے آپ کی شادی المقداد ابن عمرو بن ثعلبہ ابن بھراسے کی اور وہ اسعد بن عبد یغوث الزہری کا اتحادی تھا ، لہذا اس نے اسے اپنا لیا اور اسے المقداد ابن الاسود کہا گیا۔ [4] ۔آپ سے عبد اللہ اور کریمہ پیدا ہوئی ، پھر عبد الرحمٰن ابن الاسود ابن عبد یغوث ابن وہب ابن عبد مناف بن زہرا اس کے بعد اس کا بیٹا پیدا ہوا۔۔ [5]
بچے
[ترمیم]- عبد اللہ بن المقداد بن الاسود یوم جملکے دن مومنین کی والدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہمراہ مارا گیا۔ [6]
- کریمہ بنت المقداد بن الاسود اور وہ عبد اللہ بن وہب بن زمعہ کے ماتحت تھیں۔ [7]
پیغمبر کے ساتھ اس رویہ
[ترمیم]- عائشہ ؓ نے کہا:ضباعہ بنت زبیر نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور کہا اللہ کے رسول : میرا حج کرو اور ایک شرط بناؤ۔ آپ المقداد ابن الاسود کے ماتحت تھی ۔ [8]
- عبد اللہ بن عباس نے کہا: : ضباعہ بنت زبیر نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور آپ کے ساتھگوشت کا کندھا کھایا ، پھر نماز کے لیے نکلے اور وضو نہیں کیا۔ "
روایت حدیث
[ترمیم]آپ نے نبی ﷺسے چند احادیث بیان کیں ، اورآپ نے اپنے شوہر المقداد بن الاسود اور سعید بن المصائب ، عبد اللہ بن عباس ، عبد الرحمٰن بن ہرمز الاعرج ، اور عروہ بن الزبیر ، سے روایت کی۔ انس بن مالک کی اہلیہ ، زینب بنت نبیط نبیرسول اللہ کی اہلیہ عائشہ اور آپ کی بیٹی کریمہ بنت المقداد نے ان سے روایت کیا ، ابن الاسود اور اس کی بہن ام حکیم اور دیگر نے بیان کیا۔ ابوداؤد ، النساء ، ابن ماجہ اور دیگر میں۔ [8]
وفات
[ترمیم]آپ کا انتقال 50 هـکے قریب ہوا۔ [9]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ الطبقات الكبرى/ لأبي عبدالله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء ، البصري ، البغدادي المعروف بابن سعد ( المتوفي 230هـ ) / دار صادر - بيروت / الطبعة الأولى 1968م.
- ↑ ذخائر العقبى في مناقب ذوى القربى / لمحب الدين أحمد بن عبد الله الطبري (المتوفى 694 هـ) / مكتبة القدسي بباب الخلق بحارة الجداوي بدرب سعادة بالقاهرة / 1356 هـ .
- ↑ الاستيعاب في معرفة الأصحاب / لأبي عمر يوسف بن عبد الله بن محمد بن عبد البر بن عاصم النمري القرطبي (المتوفى 463 هـ) / دار الجيل، بيروت / الطبعة الأولى، 1412 هـ - 1992 م.
- ↑ الطبقات الكبرى / لأبي عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (المتوفى230هـ) /دار صادر - بيروت / الطبعة الأولى 1968 م.
- ↑ تهذيب الكمال في أسماء الرجال / ليوسف بن عبد الرحمن بن يوسف، أبو الحجاج، جمال الدين ابن الزكي أبي محمد القضاعي الكلبي المزي (المتوفى 742هـ) / مؤسسة الرسالة - بيروت / الطبعة الأولى 1400هـ - 1980 م.
- ↑ سير أعلام النبلاء / لشمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (المتوفى 748هـ) / مؤسسة الرسالة / الطبعة الثالثة ، 1405 هـ / 1985 م.
- ↑ المعجم الصغير لرواة الإمام ابن جرير الطبري / لأكرم بن محمد زيادة الفالوجي الأثري / الدار الأثرية، الأردن - دار ابن عفان، القاهرة .
- ↑ تهذيب التهذيب / لأبي الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى 852هـ) / مطبعة دائرة المعارف النظامية، الهند / الطبعة الأولى1326هـ .
- ↑ الوافي بالوفيات / لصلاح الدين خليل بن أيبك بن عبد الله الصفدي (المتوفى764هـ) / دار إحياء التراث - بيروت / 1420هـ- 2000م.