طبعہ فلوگل
طبعہ فلوگل | |
---|---|
درستی - ترمیم ![]() |
طبعہ فلوجل یہ قرآن کریم کا ایک نسخہ ہے جسے جرمن مستشرق گوستاف لیبرِشٹ فلوگل (1802–1870) نے تیار کیا تھا اور اسے پہلی بار 1834ء میں لیپزگ میں تاؤشنیٹز پبلشنگ ہاؤس نے شائع کیا۔ 1842ء میں فلوگل نے اپنے نسخے کے ساتھ ایک فہرست بھی شائع کی۔ وسیع تناظر میں، فلوگل کی ان کاوشوں کو اٹھارویں صدی کے دوسرے نصف میں جرمنی میں لسانیات کے شعبے کے تیزی سے ابھار کے سیاق میں سمجھا جا سکتا ہے، جو ابتدا میں کتابی مطالعات سے شروع ہوا اور بعد میں قرآنی مطالعات تک پھیل گیا۔[1]
اگرچہ فوری طور پر اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ یہ طباعت کئی وجوہات کی بنا پر ناقص ہے — بالخصوص آیات کی تقسیم اور سات قراءتوں میں سے کسی ایک کی پیروی نہ کرنے کی وجہ سے — لیکن ہزاروں مخطوطات کی موجودگی کے باوجود ایک نیا مستند نسخہ تیار کرنے کی دشواری اور کسی مناسب متبادل کی عدم دستیابی نے اس نسخے کو مغربی محققین کے لیے ایک معیاری حوالہ بنا دیا۔[2] اس نسخے نے ایک قابلِ اعتماد متن اور آیات کی وہی ترقیم اختیار کر کے حوالہ جات میں یکسانی پیدا کرنے میں مدد دی جو فلوگل نے استعمال کی تھی۔ یہی صورت حال جاری رہی یہاں تک کہ 1924ء میں "المصحف الأميري" کی اشاعت ہوئی، جس نے رفتہ رفتہ فلوگل کے نسخے کی جگہ لے لی اور مسلمانوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا نسخہ بن گیا۔[3][4]
تاریخ
[ترمیم]فلوگل کے نسخے سے قبل، مغربی محققین کو پہلی بار قرآنِ کریم کے مطبوعہ نسخے تک رسائی 1694ء میں ہنکلمان کے ایڈیشن اور 1698ء میں ماراشی کے ایڈیشن کے ذریعے حاصل ہوئی۔ تاہم 1834ء میں جب فلوگل کا نسخہ شائع ہوا، تو اس نے سابقہ مطبوعہ نسخوں کی جگہ لے لی۔ یہ نسخہ تاوشنیٹز پبلشنگ ہاؤس سے شائع ہوا اور چار ایڈیشنز پر مشتمل تھا، جن میں سے ایک ایڈیشن مسلمانوں کے متوقع معیار — متوازی نصوص اور کتابی ترتیب — کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا تھا۔ ابتدائی اشاعت کی کامیابی کے بعد، تاوشنیٹز نے مزید کئی ایڈیشنز اور معاون متون شائع کیے:[5]
- 1837ء میں گوستاف ریڈسلوب نے ایک طالب علموں کے لیے ایڈیشن شائع کیا۔
- 1841ء اور 1858ء میں اس نسخے کی دو مرتبہ تصحیح کی گئی۔
- 1842ء میں فلوگل نے اپنی قرآنی اشاعت کے ساتھ ایک لاطینی زبان میں معجم بعنوان Concordantiae Corani arabae (معجم معانی القرآن) شائع کیا، جو ابتدائی اسلامی مطالعات میں ایک اہم علمی خدمت سمجھی جاتی ہے۔[6]
اگرچہ یہ قرآنِ کریم کی یورپ میں پہلی مطبوعہ اشاعت نہیں تھی، فلوگل کے نسخے کی اشاعت نے مغرب میں قرآنی مطالعات کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ 1924ء میں جب قاہرہ کا مصحفِ امیری شائع ہوا تو اس نے بتدریج فلوگل کے نسخے کی جگہ لینا شروع کی، اگرچہ یہ فوری نہ تھا۔ فلوگل کے نسخے کے طویل عرصے تک استعمال کے باعث، محققین کئی برسوں تک قرآنی آیات کے حوالوں میں دونوں نسخوں (مصحفِ امیری اور فلوگل) کے ترقیماتی نظام کا حوالہ دیتے رہے، یہاں تک کہ بالآخر مکمل طور پر مصحفِ امیری کو اختیار کر لیا گیا۔[1][5]
المصحف الأمیری سے اختلافات
[ترمیم]فلوگل کے نسخے کو قاہرہ کی معاصر "مصحفِ امیری" کے مقابلے میں کئی پہلوؤں سے مختلف پایا گیا ہے اور دیگر محققین نے اس کی اشاعت کے فوراً بعد اس پر متعدد فیصلوں کی بنا پر تنقید بھی کی۔
- . املائی تبدیلیاں: فلوگل نے عربی املا کے اصولوں سے ہم آہنگی کے لیے بعض حرکات اور املائی علامات میں تبدیلی کی، جب کہ قرآنِ کریم آج بھی روایتی املا کے مطابق تحریر ہوتا ہے، جو اس تبدیلی سے مختلف ہے۔
- . آیات کی ترقیم: فلوگل کی ترقیم میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے، کیونکہ اس نے بعض آیات کے اختتام کے مقامات سے متعلق مختلف فیصلے کیے۔ اس نے 1694ء میں ابراہام ہنکلمان کی طبع کردہ قرآن کی ترقیم کو اپنایا، جو موجودہ قاہرہ نسخے سے مختلف ہے۔
- . قراءت کا تنوع: قاہرہ کی طباعت جہاں "حفص عن عاصم" کی قراءت کو مستقل طور پر اختیار کرتی ہے، وہیں فلوگل نے مختلف قراءات سبعہ سے استفادہ کیا اور کسی ایک قراءت کو مکمل طور پر اختیار نہیں کیا۔
- . اضافی رموز: فلوگل نے بعض اضافی رموز (مثلاً وقف کی نشانیاں) شامل کیں تاکہ قاری کو درست تلفظ اور ادائیگی میں مدد مل سکے۔
ان دونوں نسخوں کے درمیان اختلافات کا ایک جامع تجزیہ 1988ء میں آرن امبروس نامی جرمن محقق کے ایک مضمون میں پیش کیا گیا تھا۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ Arne A. Ambros (1988)۔ "Die Divergenzen zwischen dem Flügel- und dem Azhar-Koran"۔ Wiener Zeitschrift für die Kunde des Morgenlandes۔ ج 78: 9–21۔ ISSN:0084-0076
- ↑ Efim Rezvan (2020)۔ "A History of Printed Editions of the Qur'an"۔ در Shah Mustafa Akram Ali؛ Muhammad Abdel Haleem (مدیران)۔ The Oxford Handbook of Qur'anic Studies۔ Oxford Handbooks۔ Oxford: Oxford university press۔ ص 266۔ ISBN:978-0-19-969864-6
- ↑ Fred Donner (2019)۔ "The Study of Islam's Origins since William Montgomery Watt's Publications"۔ در Carole Hillenbrand (مدیر)۔ The life and work of W. Montgomery Watt۔ Edinburgh: Edinburgh University Press۔ ص 39۔ ISBN:978-1-4744-4732-4
- ↑ سانچہ:استشهاد بموسوعة
- ^ ا ب Dagmar A. Riedel۔ "Books in Arabic Script"۔ در Jonathan Rose؛ Simon Eliot (مدیران)۔ Companion to the History of the Book۔ ص 325–326
- ↑ Andrew Rippin (2014)۔ "Qurʾānic Studies"۔ در Clinton Bennett (مدیر)۔ The Bloomsbury companion to islamic studies۔ Bloomsbury companions۔ London: Bloomsbury۔ ص 64۔ ISBN:978-1-4411-2788-4