طبی قانونیات
Appearance
طبی قانونیات کے مضمون میں طبِ عملی کو علم قانون کی روشنی میں یا علمِ قانون کے بعض مسائل و متعلقات کو طب کی عملی و نظری تعلیم کی روشنی میں سیکھنے، پڑھنے اور پڑھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس میں وہ تمام تعلقات آتے ہیں جن کا کوئی قانونی پہلو ہو، جیسے طبیب اور مریض کے تعلقات، طبیب اور طبیب کے تعلقات اور طبیب اور صوبے کے تعلقات وغیرہ۔[1]
- طبیب مریض کے تعلقات: جب ایک طبیب کسی شخص کا علاج کرنے کے لیے رضا مند ہو جائے تو ان کے درمیان ایک معاہدہ بن جاتا ہے۔ اگر طبیب کے جانب سے علاج میں کوئی کمی بیشی رہی اور طبیب نے علاج معالجے کا معیار قائم نہیں کیا جس کے نتیجے میں مریض کو کوئی نقص یا نقصان ہوا تو اس کا خمیازہ طبیب کو بھرنا پڑے گا۔ جیسے غلط علاج، غلط تشخیص، مجرمانہ اسقاط، غلط جراحت یا مریض کے راز فاش کرنا وغیرہ۔
- طبیب طبیب کے تعلقات: ایک طبیب کسی دوسرے طبیب کی نکتہ چینی نہیں کر سکتا۔ اگر کیا تو اس کے انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جیسے ایک طبیب کا دوسرے طبیب کے بارے میں کہنا کہ اس نے علاج غلط کیا ہے۔
- طبیب و ریاست کے تعلقات: طبیب ان نتائج کا ذمہ دار ہو گا اگر وہ (الف) عدالت نہ جائے جب اس کو طبی شہادت کے لیے سمن دیا جائے۔ (ب) پولیس کو کسی مشکوک مسئلہ چاہے وہ قاتلانہ ہو یا حادثاتی ہو یا خودکشی، کے بارے میں اطلاع نہیں دی۔ (ج) کسی بھی لائق اطلاع امراض یا مشکوک تسمیم جو کسی ہوٹل میں ہوئی ہو اور اس کی اطلاع صحیح اداروں کو نہ دی ہو۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ طب القانون و علم السموم۔ نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان۔ 2021۔ ص 2–3۔ ISBN:9789391511067
- ↑ طب القانون و علم السموم۔ نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان۔ 2021۔ ص 3۔ ISBN:9789391511067