طوائف (فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
طوائف (فلم)
ہدایت کاربی آر چوپڑہ
پروڈیوسرآر سی کمار
تحریرعلیم مسرور
راہی معصوم رضا
ستارےرشی کپور
رتی اگنیہوتری
پونم ڈھیلون
Deepak Parashar
موسیقیRavi
تاریخ نمائش
  • 1985ء (1985ء)
دورانیہ
160 minutes
زبانہندی زبان

طوائف (انگریزی: Tawaif) 1985ء میں ریلیز ہوئی ایک بالی ووڈ فلم ہے جسے آر سی کمار نے پروڈیوز کیا تھا اور بی آر چوپڑہ نے ہدایتکاری کی تھی۔

پلاٹ[ترمیم]

یہ کہانی ایک طوائف کی ہے جس کا نام سلطانہ ہے۔ اسے رحیم بخش نامی ایک کوٹھا کا مالک اور غنڈہ پولس کے ڈر سے داود کے گھر چھوڑ آتا ہے۔ دادو پہلے ہی ایک افسانہ نگار کائنات مرزا سے عشق کر بیٹھتا ہے۔ اب داود کے لیے بڑی مشکل کی گھڑی آ پڑتی ہے کیونکہ سلطانہ کو سب داود کی بیوی سمجھتے ہیں جبکہ وہ غیر شادی شدہ ہوتا ہے اور کائنات سے محبت کرتا اور کائنات بھی اس کے محبت کرتی ہے۔ سلطانہ شروع میں تو کچھ الٹی سیدھی حرکتیں کرتی ہے مگر جلد ہی وہ اپنے اخلاق و کردار کی وجہ سے سب کے دلوں میں جگہ بنا لیتی ہے۔ وہ شوخ، چنچل، نرم مزاج، ذہین اور خوبصورت ہوتی ہے۔ مگر ادھر داود اور کائنات کی نزدیکیاں بڑھتی جاتی ہیں۔ داود ہی کائنات کا ناول اپنی کمپنی میں لے جاتا ہے۔ یہاں ایک اور کردار کہانی میں شامل ہوتا ہے۔ یہ جنرل مینیجر ہے جو کمپنی کی تمام مطبوعات کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اسے بھی کائنات سے محبت ہو جاتی ہے۔ داود کی کشمکش بڑھتی جاتی ہے۔ ایک طرف وہ کائنات کو بھول نہیں پاتا ہے اور دوسری طرف سلطانہ اس کے دل میں جگہ بناتی جاتی ہے۔ چانکہ سللطانی طوائف ہوتی ہے لہذا وہ کسی کو اس کی شناخت بھی نہیں بتانا چاہتا ہے۔ کہانی میں کئی موڑ آتے ہیں اور بالآخر داود سلطانہ کی محبت کا اقرار کرتا ہے۔ ادھر کائنات بھی سلطانہ کی محبت اور اس کی قربانی سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتی ہے اور سلطانہ کا ہاتھ داود کے ہاتھ میں دے دیتی ہے۔

نغمے[ترمیم]

فلم میں 6 نغمے ہیں جنہیں آشا بھوسلے اور مہندر کپور نے گائے ہیں۔ کمپوزنگ روی نے کی ہے۔ تمام نغمے حسن کمال نے لکھے ہیں۔[1]

# عنوان گلوکار دورانیہ
1 "جوبن انمول" آشا بھوسلے 04:28
2 "اے خدائی" مہندر کپور 04:41
3 "بہت دیر کردی" آشا بھوسلے 05:35
4 "میرا شوہر" آشا بھوسلے، مہندر کپور اور کورس 05:47
5 "آج کی شام" آشا بھوسلے، کورس 03:34
6 "تیرے پیار کی تمنا" مہندر کپور 05:45

کردار[ترمیم]

اعزازات[ترمیم]

1986ء میں اس علم کو دو فلم فیئر اعزازات سے نوازا گیا تھا۔

  • بہترین مکالمہ، ڈاکٹر راہی معصوم تضا
  • بہترین کہانی، علیم مسرور

حوالہ جات[ترمیم]