مندرجات کا رخ کریں

طوبیٰ سید

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
طوبیٰ سید
طوبیٰ سید
معلومات شخصیت
پیدائش May 29, 1991
اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستان
پیشہ سیاسی کارکن، فیمینسٹ
کارہائے نمایاں سیکریٹری اطلاعات ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ، عوامی ورکرز پارٹی پنجاب

طوبیٰ سید (پیدائش: 29 مئی 1991ء) ایک پاکستانی فیمنسٹ، سرگرم سیاسی کارکن اور صنفی تعلیم کی محقق ہیں۔[1] وہ ایک فیمنسٹ تنظیم ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات و نشریات ہیں۔[2][3][4][5][6][7] وہ قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ جینڈر سٹدیز کی فیکلٹی کا حصہ رہی ہیں۔[8]

فیمینزم

[ترمیم]

طوبیٰ پاکستان میں حقوق نسواں کی تحریکوں کی تاریخ پہ کام کرتی رہی ہیں اور 1980ء کی دہائی کے بعد سے حقوق نسواں کی مانند پڑ جانی والی مزاحمتی تحریکوں کے دوبارہ سے جنم لینے کی کوششوں میں پیش پیش ہیں۔ وہ دور حاضر کی نوجوان نسل کی خواتین کی مختلف تنظیموں کے ساتھ چلنے کی ترغیب دیتی ہیں۔[9] جنوبی ایشیا کی فیمنسٹ تحریکوں سے منسلک ہیں اور سنگت جیسی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔ وہ پاکستان میں می ٹو جیسی تحریکوں کی حامی ہیں۔ اور خواتین پہ ہونے والے ہر طرح کے تشدد کی مخالفت کرتی ہیں۔[10] [11][12] بطور عوامی ورکرز پارٹی کارکن، 2017ء میں ہونے والے عالمی خواتین کے موقع پہ انھوں نے کملا بھاسین کو مدعو کیا جو جنوبی ایشیا کی مشہور فیمنسٹ اور ادیب ہیں۔ [13]

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ

[ترمیم]

طوبیٰ ایک سوشلسٹ فیمنسٹ تنظیم، ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی انفارمیشن سیکریٹری ہیں، جسے بنانے میں ملک بھر کی محنت کش خواتین اور سیاسی کارکنان نے حصہ لیا تھا۔[14][15][16]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "'Enhance productivity of people for poverty alleviation'"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ January 14, 2020 
  2. "WDF pays tribute to women who stood up against dictatorship"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 16 February 2020 
  3. "WDF demands to repeal ban on media coverage of KP's girls' schools | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ October 30, 2018 
  4. "Global Voices - Pashtun human rights activist detained at Islamabad airport, released after social media pressure"۔ Global Voices (بزبان انگریزی)۔ 15 October 2018 
  5. ""Aurat Jagi": The Left Way"۔ The Friday Times۔ 13 March 2015۔ 23 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  6. ""International Women's Day 2019""۔ The Vice۔ 8 March 2019 
  7. ترہب اصغر (31 January 2020)۔ "پشتین کی خاطر جیل جانے والے 'انقلابی' کون"۔ BBC News اردو 
  8. Natasha Japanwala۔ "'Love and power': The revival of people's politics in Pakistan"۔ www.aljazeera.com 
  9. Zoya Rehman (31 July 2019)۔ "Feminist Memories in the Digital Age: Honoring the Feminism of Yesteryear and Today"۔ Digital Rights Monitor 
  10. "Khaisor incident: The untold story"۔ The Express Tribune۔ February 3, 2019 
  11. Farah Amjad (20 March 2019)۔ "Making #MeToo Work in Pakistan"۔ The New Republic 
  12. "The Good Fight"۔ Newsline (بزبان انگریزی) 
  13. Aamir Yasin (12 March 2017)۔ "'Feminism is not a western concept'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی) 
  14. Shiza Malik (10 March 2019)۔ "Aurat-Azadi March heralds a new age of feminist politics"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی) 
  15. "Women Democratic Front to be launched on March 8"۔ Awami Workers Party, Pakistan۔ 14 January 2018۔ 12 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 نومبر 2020 
  16. "WDF demands to repeal ban on media coverage of KP's girls' schools | Pakistan Today"۔ www.pakistantoday.com.pk