عاصمہ جہانگیر
Jump to navigation
Jump to search
عاصمہ جہانگیر | |
---|---|
مناصب | |
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن | |
برسر عہدہ 1987 – 2011 |
|
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن | |
برسر عہدہ 27 اکتوبر 2010 – 31 اکتوبر 2012 |
|
خصوصی رپورٹر برائے ایران میں انسانی حقوق | |
برسر عہدہ 1 نومبر 2016 – 11 فروری 2018 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Asma Jilani) |
پیدائش | 27 جنوری 1952[1] لاہور |
وفات | 11 فروری 2018 (66 سال)[1][2] لاہور |
وجہ وفات | بندش قلب[3] |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | اسلام آباد |
شہریت | ![]() |
تعداد اولاد | 3 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب کنیئرڈ کالج (–1978) |
تعلیمی اسناد | فاضل القانون |
پیشہ | کارکن انسانی حقوق، وکیل |
نوکریاں | اقوام متحدہ |
اعزازات | |
![]() شعبۂ انسانی حقوق کا اقوام متحدہ انعام (2018) ![]() فور فریڈم ایوارڈ (2010) رامن میگ سیسے انعام (1995) |
|
درستی - ترمیم ![]() |
عاصمہ جہانگیر (27 جنوری 1952ء) لاہور میں پیدا ہوئی اور 11فروری 2018 کو لاہور میں وفات پائی۔ پیشہ کے لحاظ سے وکیل تھیں۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی علمبردار اور سماجی کارکن تھیں۔
2004ء سے اقوام متحدہ کی "مذہب کی آزادی" روئدادً ہے۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ کی ماورائے عدالت قتل کی روئداداً تھی۔
عاصمہ نے قومی مفاہمت فرمان پر عدالت عظمی کے فیصلہ کو یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا:
It's complete (judicial) control now. The issue is whether the (democratic) system is going to pack up again. Why is the judiciary again being used by the establishment?[4][5][6]
— عاصمہ جہانگیر
عاصمہ پاکستان کے اداروں خصوصاً فوج پر تنقید کے لیے مشہور تھیں۔[7][8]
وفات[ترمیم]
عاصمہ جہانگیر 66 برس کی عمر میں اتوار 11 فروری 2018ء کو لاہور میں انتقال کر گئیں۔[9]
مابعد وفات انعام[ترمیم]
- عاصمہ جہانگیر کو بعد از مرگ اقوام متحدہ کے انعام برائے انسانی حقوق 19 دسمبر 2018ء عطا کیا گیا۔ یہ انعام ان بیٹی منیزہ زئی نے نیو یارک میں حاصل کیا۔[10]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030132 — بنام: Asma Jahangir — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Mort d’Asma Jahangir, militante pakistanaise des droits de l’homme — شائع شدہ از: Le Monde — شائع شدہ از: 11 فروری 2018
- ↑ https://www.lemonde.fr/disparitions/article/2018/02/11/mort-d-asma-jahangir-militante-pakistanaise-des-droits-de-l-homme_5255135_3382.html
- ↑ ٹیلیگراف 19 دسمبر 2009ء، "Pakistan's interior minister Rehman Malik faces arrest as crisis deepens"
- ↑ بیبیسی 19 دسمبر 2009ء، "عدلیہ دائرہ کار سے تجاوز کر گئی ہے"
- ↑ ڈان، 19 دسمبر 2009ء، "عاصمہ جہانگیر:"Another aspect of the judgment
- ↑ "Respect army, CJ tells Asma". دی نیشن. 30 دسمبر 2011ء. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ.
- ↑ کھرا سچ یوٹیوب پر
- ↑ "انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر انتقال کر گئیں". BBC News Urdu. 2018-02-11. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2018.
- ↑ ASMA JAHANGIR WINS POSTHUMOUS UN HUMAN RIGHTS PRIZE
|
زمرہ جات:
- 1952ء کی پیدائشیں
- 27 جنوری کی پیدائشیں
- لاہور میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2018ء کی وفیات
- 11 فروری کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- نشان امتیاز وصول کنندگان
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- ریمن میگسیس اعزاز یافتہ گان
- اقوام متحدہ خصوصی رپورٹر
- اقوام متحدہ کے پاکستانی اہلکار
- پاکستانی حامی حقوق نسواں
- پاکستانی خواتین سفارت کار
- پاکستانی خواتین وکلا
- پاکستانی زیر حراست اور قیدی شخصیات
- پاکستانی سیاسی خواتین
- پاکستانی فعالیت پسند برائے انسانی حقوق
- پاکستانی فعالیت پسند برائے حقوق نسواں
- پاکستانی وکلا
- پنجابی خواتین
- پنجابی شخصیات
- جمہوریت کے پاکستانی فعالیت پسند
- ستارۂ امتیاز وصول کنندگان
- فضلا جامعہ پنجاب
- فضلا کنیئرڈ کالج
- کونونٹ آف جیسس اینڈ میری، لاہور کے فضلا
- لاہور کے وکلا
- لاہوری شخصیات
- مسلمان مصلحین
- وفيات بسبب اسٹروک